واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن میں ہونے والے مذاکرات میں آرمینیا کے ساتھ مستقبل کے امن معاہدے کی کچھ دفعات پر پیش رفت ہوئی ہے۔
وزارت خارجہ کے ہفتہ کے روز جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ فریقین کے مابین کچھ اہم معاملات پراتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے۔ "وزراء اور ان کے وفود کے اراکین نے امن اور بین ریاستی تعلقات کے قیام سے متعلق دوطرفہ معاہدے کے مسودے کے کچھ امور پر اتفاق کیا ہے۔ لیکن ساتھ ہی یہ تسلیم کیا کہ کچھ اہم مسائل پر موقف اب بھی مختلف ہیں۔”
وائٹ ہاؤس نے بدھ کے روز آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ کا خیرمقدم کیا، جوواشنگٹن میں چار روزہ مذاکراتی اجلاس میں مصروف ہیں۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ٹویٹر پر کہا کہ آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف اور آرمینیا کے وزیر خارجہ ارارات مرزویان کی وائٹ ہاؤس میں میزبانی کرناہمارے لئے خوشی کا باعث ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نےمزید کہا کہ امریکہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان بات چیت میں ہونے والی پیش رفت کا خیرمقدم کرتا ہے۔
دو سابق سوویت ریاستوںکے درمیان تعلقات 1991 کے بعد سے کشیدہ ہیں جب آرمینیائی فوج نے کاراباخ اور اس سے ملحقہ سات علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا جنہیں بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے ۔تاہم آزربائیجان نے زیادہ تر علاقہ 2020 کے موسم خزاں میں ایک جنگ کے دوران آزاد کرالیا ہے۔اس وقت روس کی ثالثی میں امن معاہدے کے بعدجنگ بندی پر اکا دکا جھڑپوں کے سوا عملدرآمد جاری ہے۔ جبکہ دونوں ملک پائیدار امن کے قیام کے لئے مزاکرات کے ذریعے تنازعہ کے حل کی تلاش میں مصروف ہیں۔