میونخ (پاک ترک نیوز)
آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف نےکہا ہے کہ آذربائیجان اس وقت آرمینیا کے ساتھ امن معاہدے پر کام کر رہا ہے۔اور میں سمجھتا ہوں کے ہمیں باہمی نفرت کے دیرینہ موقف کو تبدیل کرنا ہوگا۔
گذشتہ روز یہاں روزموونگ ماؤنٹینزکے عنوان سے منعقد ہونے والی میونخ سیکورٹی کانفرنس میں جنوبی قفقاز میں سیکورٹی کی تعمیرکے موضوع پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ”میں سمجھتا ہوں کہ آذربائیجان اور آرمینیا کو یہ ظاہر کرنے کی ضرورت ہے کہ باہمی نفرت کے دیرینہ موقف میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔ اور دشمنی کو ختم ہونا چاہیے۔ اب ہم آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان امن معاہدے پر کام کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ ہم آخرکار اس سے اچھا نتیجہ اخذ کر لیں گے۔
قبل ازیںآرمینیا کے وزیر اعظم نکول پاشینیان نے گذشتہ ہفتے کہاتھا کہ آرمینیا نے آذربائیجان کو قیام امن اور تصفیہ کے لیے تجاویز پر مشتمل ایک مسودہ بھیج دیا ہے۔ اس کے جواب میں صدر علیئیف نے کہا ہےکہ باکو- یریوان کی امن تجاویز کے مسودے کا مطالعہ کر رہا ہے۔
مزید براں علیئیف اور پشینیان اسی دن میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی میزبانی میں ہونے والی بات چیت میں بھی اکٹھے ہوئے۔اور یہ گذشتہ اکتوبر کے آخر کے بعد سے دونوں رہنماؤں کا پہلا آمنا سامنا تھا۔ جب روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بحیرہ اسود کے شہر سوچی میں مذاکرات کی میزبانی کی تھی۔