نگورنو کاراباخ(پاک ترک نیوز) آذربائیجان اور آرمینیا کی افواج کے درمیان سرحد پر ایک بار پھر جھڑپیں شروع ہوگئیں اور دونوں جانب سے گولہ باری کی جا رہی ہے۔
آذربائیجان نے آرمینیا پر سرحد کی خلاف ورزی اور گولہ باری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرحدی جھڑپوں میں آذربائیجان کا ایک فوجی ہلاک اور چار زخمی ہوگئے تھے۔
آرمینیا نے بھی آذربائیجان پر ڈرون حملے کا الزام عائد کیا ہے جس میں 2 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ جوابی کارروائی میں مخالف فوج کے اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشینیان اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اتوار کو برسلز میں یورپی یونین کونسل کے صدر چارلس مشیل کی قیادت میں امن مذاکرات میں شرکت کرنا ہے تاہم اب یہ مذاکرات کھٹائی میں پڑتے نظر آرہے ہیں۔
یاد رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان متنازع علاقے ’’نگورنو کاراباخ‘‘ کی ملکیت کے لیے کئی دہائیوں سے تنازع جاری ہے اور دونوں ممالک کے درمیان دو جنگیں بھی ہوچکی ہیں جس میں دونوں جانب بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا تھا۔