براؤزنگ زمرہ

صحت

امریکا میں بنائی جانے والی ویکسین تیاری کے قریب

واشنگٹن: امریکا میں کرونا وائرس کے خلاف تیار کی جانے والی ویکسین کے ٹرائل میں شامل رضا کار ایک اور ٹرائل میں شامل ہوں گے جس کے بعد ویکسین کی اثر انگیزی کا تعین کیا جاسکے گا۔ یہ ویکسین امریکی بائیو ٹیک کمپنی ماڈرینا کی تیار کردہ ہے جس کے ٹرائل میں شامل 30 ہزار رضا کار ایک اور لیٹ اسٹیج ٹرائل میں شامل ہوں گے، جبکہ کچھ رضا کار ایسے ہوں گے جو اس مرحلے میں پہلی بار شامل ہوں گے۔ وائٹ ہاؤس کی کرونا ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ رواں سال موسم سرما کے اختتام یا سنہ 2021 کے…

کورونا وائرس دل کے دورے کا سبب بن سکتا ہے

فرانس : کورونا وائرس سے متعلق فرانس میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس سے صرف پھیپھڑے ہی متاثر نہیں ہو رہے ہیں بلکہ اس سے نسوں میں خون بھی جمنے لگتا ہے جس سے دل کے دورے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ پوری دنیا اس وقت کورونا کی وبا کا سامنا کر رہی ہے، مختلف ممالک کے سائنسداں دن رات ویکسین بنانے میں مصروف ہیں۔ اس بیماری کے حوالے سے لگاتار مطالعے اور تحقیق بھی ہو رہی ہیں جن سے نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ تازہ ترین تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے صرف پھیپھڑے ہی متاثر نہیں ہو رہے ہیں…

ملک میں کورونا ٹیسٹنگ صلاحیت 60 ہزار یومیہ سے زائد ہے، این سی او سی

اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کورونا کی ٹیسٹنگ صلاحیت60 ہزار یومیہ سے تجاوز کرچکی ہے، پاکستان وینٹی لیٹرز تیار کرنے والے چند ممالک میں شامل ہوچکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق این سی او سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں کورونا مریضوں کےلیے1525 وینٹی لیٹر دستیاب ہیں اور رواں ماہ کے اختتام تک 1227اضافی آکسیجن بیڈز دستیاب ہوں گے تاہم کورونا کے لیے مختص 61 فیصدوینٹی لیٹرز تاحال استعمال نہیں ہو سکے۔ این سی او سی کے مطابق کورونا کے خلاف بروقت درست اور بہترین طبی…

کروناوائرس اب کیسے پھیل رہا ہے؟ عالمی ادارہ صحت نے متنبہ کردیا

جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ کروناوائرس کے ہوا کے ذریعے پھیلاؤ کے شواہد بھی مل رہے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا ماننا ہے کہ کروناوائرس عمومی طور پر وبائی مریض کے منہ یا ناک سے نکلنے والے وائرس کے جز سے پھیلتا یا پھر دوسرے کو متاثر کرتا ہے، لیکن اب عالمی ادارہ صحت نے وبا کے پھیلاؤ سے متعلق نئے خطرے کی طرف اشارہ کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دنیا کے 32 ممالک سے 239 سائنس دانوں نے مشترکہ خط شایع کیا ہے جس میں باقاعدہ طور پر ہوا میں وائرس کی موجودگی کے شواہد…

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More