لاہور(پاک ترکن یوز) آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024کے سپرایٹ مرحلے میں آج آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان اہم میچ کھیلا جائے گا جس میں بارش کا امکان ہے ۔
آج بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان سینٹ لوشیا میں ڈیرن سمی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ سیمی فائنل تک رسائی کے لیے یہ میچ فائنل سے قبل فائنل کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ بھارت فتح کی صورت میں براہ راست ناک آؤٹ مرحلے میں چلا جائے گا۔یہ میچ اگر بارش کے باعث اگر واش آئوٹ ہوا تو آسٹریلیا سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو سکتا ہے۔
میچ سے قبل گروپ ون کی صورتحال یہ ہے کہ بھارت دو میچز جیت کر چار پوائنٹس کے ساتھ سر فہرست ہے لیکن سردست اب تک سیمی فائنل میں اس کی انٹری نہیں ہوئی ہے۔ آسٹریلیا اور افغانستان کے دو، دو پوائنٹس ہیں جب کہ بنگلہ دیش دو میچز ہار چکا ہے اور اس کا کوئی پوائنٹ نہیں، تاہم دلچسپ صورتحال یہ ہے کہ اس گروپ سے کوئی بھی ٹیم اب تک سیمی فائنل کی دوڑ سے آؤٹ نہیں ہوئی ہے۔
تاہم آج کے میچ میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ اگر میچ بارش کی باعث منسوخ ہوتا ہے کہ تو دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ ملے گا۔ بارش بھارت کے لیے رحمت خداوندی ثابت ہوگی کیونکہ بغیر کھیلے ایک پوائنٹ ملنے سے اس کے پوائنٹس 5 ہو جائیں گے اور وہ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر جائے گا، لیکن مشکل آسٹریلیا کے لیے کھڑی ہو جائے گی۔
کینگروز جن کے ابھی دو پوائنٹس ہیں، میچ واش آؤٹ ہونے کی صورت میں اس کے تین پوائنٹ ہو جائیں گے اور اس کے مستقبل کا دارومدار کل کے میچ پر ہوگا۔
اگر افغانستان نے کل بنگلہ دیش کو ہرا دیا تو اس کے چار پوائنٹس ہو جائیں گے جس کے نتیجے میں سابق عالمی چیمپئن ایونٹ سے باہر جب کہ افغان ٹیم سیمی فائنل کا ٹکٹ کٹوا لے گی جب کہ نتیجہ مختلف ہونے کی صورت میں افغانستان کا سیمی فائنل کھیلنے کا خواب چکنا چور ہو جائے گا اور آسٹریلیا ناک آؤٹ مرحلہ کھیلے گا۔
لیکن اگر آج کی طرح کل کا میچ بھی بارش کی وجہ سے نہ ہو سکا تو پھر آسٹریلیا اور افغانستان دونوں کے پوائنٹس تین تین ہو جائیں گے اور سیمی فائنل میں رسائی کے لیے فیصلہ رن ریٹ پر ہوگا۔
اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر رن ریٹ میں آسٹریلیا افغانستان سے بہت اوپر ہے اور دونوں میچز نہ ہونے کی صورت میں کینگروز بھی فائنل فور میں جگہ بنا لیں گے۔
اگر آج کے میچ کے حوالے سے آسٹریلیا اور بھارت کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں باہمی مقابلوں کا سابقہ ریکارڈ دیکھا جائے تو بھارت کا پلڑا بھاری نظر آتا ہے۔
دونوں ٹیموں نے میگا ایونٹ میں اب تک پانچ میچز کھیل رکھے ہیں۔ ان میں سے تین بھارت نے اپنے نام کیے جب کہ آسٹریلیا نے دو فتوحات حاصل کر رکھی ہیں۔