چین نے اقرار کیا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف مشکل میں ڈال رہا ہے،وزیراعظم

 

لاہور(پاک ترک نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین نے اس بات کااقرار کیا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف مشکل میں ڈال رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں امامیہ کالونی کراسنگ فلائی اوورکے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پھر کبھی بتاؤں گا کیسے آئی ایم ایف کا ٹوٹا پھوٹا معاہدہ ہمارے ذمے پڑا،آئی ایم ایف معاہدے نے لکیریں نکلوادی ہیں،جلد آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوجائے گا۔اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی ہے،جانتا ہوں عام بندے کی زندگی تنگ ہے،65ارب روپے کی خطیررقم سے پورے ملک میں آٹا تقسیم کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب اور یواے ای نے پاکستان کو3ارب ڈالر دیے ہیں،آئی ایم ایف کی تمام شرائط مان لی ہیں، اس موقع پر انہوں نے بلاول بھٹو اور اسحاق ڈار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دوست ممالک سے پیسے ملنے میں ان کااہم کردار ہے،آئی ایم ایف کے پاس اب کوئی چارہ نہیں،تمام شرائط پر عمل ہوگیا ہے۔
وزیراعظم کا کہناتھاکہ یہ مشکل وقت بھی گزر جائیگا،آئی ایم ایف کی شرائط میں سے ایک یہ تھی کہ دوست ممالک سے پیسے لیے جائیں،مشکل وقت میں چین،سعودی عرب،یو اے ای اور قطر نے پاکستان کی مدد کی،چین نے اس بات کااقرار کیا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف مشکل میں ڈال رہا ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم کاکہناتھاکہ لاہور میں نواز شریف کی قیادت میں جو منصوبے بنائے گئے، آنے والی نسلوں کیلئے ہیں،نواز شریف کے دور میں 20،20 گھنٹے ہونے والی لوڈ شیڈنگ ختم کی گئی۔نواز شریف کے کاموں کو نظر لگ گئی، ترقی معکوس ہوگئی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہاں آکر خوشی اور کچھ معاملات پر تشویش بھی ہوئی ہے،محسن نقوی اور ان کی ٹیم اچھا کام کررہی ہے،پنجاب میں کئی منصوبے عدم توجہ کی وجہ سے دم توڑگئے ہیں۔منصوبے پر کام تیز کرکے3ماہ میں مکمل کیاجائے۔
وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے قالین بچھانے پر ناگواری کا اظہارکیااور کہا کہ افسوس ہوادیکھ کر، یہاں قالین نہیں، چادر یا دری ہونی چاہیے تھی،مہنگائی کے اس دور میں ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، ان کا کہناتھا کہ 10کروڑ لوگوں تک فری آٹے کی ترسیل ہوئی ہے۔
وزیراعظم کاکہنا تھاکہ 2018میں جھرلو الیکشن ہوا، 2018میں جعلی الیکشن کے ذریعے ن لیگ کامینڈیٹ چھیناگیا،2018میں عوام ن لیگ کو ووٹ دینا چاہتے تھے۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More