چین اور روس برکس کے تحت امریکی ڈالر کے بغیر 260 بلین ڈالر کی تجارت کریں گے

ماسکو (پاک ترک نیوز)
برکس کی رواں سال 2024میں بین الاقوامی تجارت اور لین دین میں امریکی ڈالر کو ختم کرنے کے لیے پیش قدمی جاری ہے۔اور اس سلسلے میں برکسملکوں روس اور چین نے مقامی کرنسیوں کے ذریعے 260ارب ڈالر کے مساوی تجارت کا معاہدہ کیا ہے۔
برکس کی رپورٹ کے مطابق بلاک کا مقصد مقامی کرنسیوں کو امریکی ڈالر سے آگے رکھنا ہے تاکہ اپنی مقامی معیشتوں اور کاروبار کو مضبوط کیا جا سکے۔ یہ اتحاد دوسرے ترقی پذیر ممالک کو بھی اس بات پر قائل کر رہا ہے کہ وہ اس کی پیروی کریں اور سرحد پار لین دین کے لیے مقامی کرنسیوں میں ادائیگیوں کا تصفیہ کریں۔
برکس کے رکن چین اور روس نے حال ہی میں ایک تجارتی معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت وہ 260 ارب ڈالر تک کی مقامی کرنسی استعمال کریں گے۔ تجارتی معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان خریدی جانے والی اشیاء کے بدلے ادائیگیوں کو طے کرنے کے لیے شروع کیا جائے گا۔ چین اور روس اب ڈالر کی بجائے چینی یوآن اور روسی روبل میں ادائیگیاں طے کریں گے۔
260 بلین ڈالر کی تجارت کا 95 فیصد چینی یوآن میں طے کیا جائے گا۔ باقی 5فیصد روسی روبل اور یورو میں طے کیا جائے گا۔ اس پیشرفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ برکس اتحاد سنجیدہ ہے اور ڈالر کی کمی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیےسب کچھ کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق اگر بہت سے دوسرے ترقی پذیر ممالک برکس ایجنڈے پر عمل کرنا شروع کر دیں تو امریکی ڈالر دباؤ میں آ جائے گا۔ اس لیے اگلی دہائی آج سے بالکل مختلف ہوگی کیونکہ مقامی کرنسیوں کو مالیاتی شعبے میں تقویت مل سکتی ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More