چین کی یورپ کو برآمدات 380ارب ڈالرسالانہ سے تجاوز کر گئیں

بیجنگ ( پاک ترک نیوز)
چائنا سٹیٹ ریلوے گروپ نے 2011 میں اپنی سروس کے آغاز کے بعد سے اب تک 8.7 ملین سے زائد کنٹینرز کی نقل و حمل کی ہے جن کی مالیت380 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔
چائنا اسٹیٹ ریلوے گروپ کے مطابق یکم جولائی 2024 کو بیجنگ نے ماسکو کے لیے ٹرین سروس شروع کی ہے جو ماہانہ بنیاد پر چلا کرے گی۔اسی طرح25 مئی کو، چین نے اپنی 90,000 ویں مال بردار ٹرین کا آغاز ژیان، شانزی صوبے سے مالاسزویکزے، پولینڈ کے لیے کیا، جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے تحت چین-یورپ مال بردار ٹرین خدمات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
چین-یورپ مال بردار ٹرین جسے اکثر "اسٹیل اونٹ کارواں” کہا جاتا ہے، نے صرف 13 سالوں میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ سروس کے ذریعے نقل و حمل کے سامان کی سالانہ مالیت 2016 میں 8 ارب ڈالر سے بڑھ کر گزشتہ سال 56.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ جو بین الاقوامی تجارت میں اس کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
چائنا-یورپ ریلوے ایکسپریس، چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت ایک فلیگ شپ پروجیکٹ 2011 میں شروع کیا گیا تھا۔ یہ بین الاقوامی کنٹینر ریل خدمات کا ایک نیٹ ورک ہے جس کی سہولت چائنا اسٹیٹ ریلوے گروپ نے وسطی ایشیا اور مغربی یورپ کے شہروں کو جوڑنے کے لیے فراہم کی ہے۔اس منصوبے کے تتحت چین نے 19 مارچ 2011 کو قازقستان، روس، بیلاروس اور پولینڈ کے راستے اپنی پہلی مال بردار ٹرین ڈیوسبرگ، جرمنی کے لیے بھیجی۔
2014 میںبی آر آئی کے آغاز کے بعد، صدر شیجن پنگکے ڈوئس برگکے دورے نے چین-یورپ فریٹ ٹرین کی ترقی کو تیز کیا۔ 2021 کے آخر تک چین اور یورپ کے درمیان 49,000 مال بردار ٹرینوں نے سفر کیا جس میں 4.4 ملین کنٹینرز کی نقل و حمل ہوئی۔
ابتدائی طور پر، یہ مال بردار ٹرینیں آئی ٹی مصنوعات جیسے لیپ ٹاپ اور پرنٹرز لے جاتی تھیں۔ آج وہ 53 زمروں میں 50,000 سے زیادہ اقسام کے سامان لے جاتے ہیں جن میں کپڑے، جوتے، ٹوپیاں، گاڑیاں اور پرزے، روزمرہ کی ضروریات، خوراک، لکڑی، فرنیچر، کیمیکلز اور مشینری کا سامان شامل ہے۔ ہر مال بردار ٹرین کی زیادہ سے زیادہ صلاحیت 25,000 ٹن سے بڑھ کر 30,000 ٹن ہو گئی ہے۔
چین-یورپ مال بردار ٹرینوں نے ایک جامع لاجسٹک نیٹ ورک قائم کیا ہے جس میں پورے یوریشین براعظم کا احاطہ کیا گیا ہے، بین الاقوامی تجارت کو فروغ دیا گیا ہے اور چینی سامان کو عالمی منڈیوں تک پہنچانے کے لیے چینلز کو وسیع کیا گیا ہے۔لیکن یہ صرف برآمدات کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ ٹرینیں دو طرفہ سڑک ہیں، جو چینی صارفین کے لیے یورپ کا ذائقہ واپس لاتی ہیں اور ایک حقیقی عالمی مارکیٹ کو فروغ دیتی ہیں۔
ریل کی مال بردار ٹرینیں فی سفر 40 x 40 فٹ کنٹینرز کا پورا بوجھ لے جا سکتی ہیں، جس میں 8 ملین پاؤنڈ تک کا سامان ہوتا ہے جو کہ دو مکمل لوڈ بوئنگ 747s کی کارگو صلاحیت کے برابر ہے۔ نقل و حمل کے اس اختیار کی قیمت 7,000 امریکی ڈالرسے 9,000 امریکی ڈالرتک ہے۔ اس کے مقابلے میں سمندری مال برداری کی قیمت تقریباً 6,000 امریکی ڈالرہے۔ جب کہ ہوائی جہاز سے سامان کی ترسیل کی قیمت 32,000 امریکی ڈالرمیں ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More