بیجنگ (پاک ترک نیوز) چین نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں منعقد ہونے والے جی20 اجلاس کی مخالفت کر دی ۔
چین متنازعہ علاقوں میں کسی بھی شکل میں G-20 اجلاس منعقد کرنے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وانگ وینبن نے جمعہ کو کہا کہ وہ “ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے متنازع علاقے میں اگلے ہفتے ہونے والے G20 سیاحتی اجلاس کی مخالفت کرتا ہے اور اس میں شرکت نہیں کرے گا۔نئی دہلی اور بیجنگ کے درمیان تعلقات 2020 میں لداخ میں ایک فوجی جھڑپ کے بعد سے کشیدہ ہیں جس میں 24 فوجی مارے گئے تھے۔
دوسری جانب حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک کا چین کی جانب سے جی 20 اجلاس میں عدم شرکت کا خیر مقدم کیا ۔
مشعال ملک کا کہنا ہے کہ چین کا جی ٹوئٹنی اجلاس کا حصہ نہ ہونا بڑا فیصلہ ہے۔چین کا شرکت نہ کرنا دنیا کو پیغام ہے،کشمیر متنازعہ خطہ ہے۔تمام مسلم ممالک کو جی ٹوئنٹی کانفرنس کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔
بھارت نے جی ٹوئنٹی کانفرنس کی سکیورٹی کے نام پر کشمیریوں کا جینا حرام کر رکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں خواتین کو گھروں میں ہراساں کیا جارہا ہے۔جن ممالک کو بھارت نے دعویٰ رکھی ہے وہ کانفرنس میں شرکت سے پہلے آزاد کمیشن کا مقبوضہ کشمیر میں وفد بھیجیں۔وفد کشمیریوں پر ہونے مظالم دیکھے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔