چین انسانی جذبات کے حامل ہیومنائیڈ روبوٹس بنانے کے قریب پہنچ گیا

ڈالیان، چین (پاک ترک نیوز)
چین میں انسان سے قریب ترین ہیومنائیڈ روبوٹ کی تیاری کے لئے تحقیق وترقی کا کام تیزی سے جاری ہےاور اب سب سے پیچیدہ مرحلے روبوٹس کو انسانی تاثرات کا حامل بنانے پر توجہ دی جا رہی ہے۔
چین کے شمال مشرقی ساحلی شہر ڈالیان میں ایکس روبوٹس فیکٹری میں انجینئرز چہرے کے تاثرات اور جذبات کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہیومنائیڈ روبوٹ کی تیاری میں مصروف ہیں۔اسی لئے یہاںگردن کی لمبائی والے سلیکون ماسک سلیکون بازوؤں اور دیگر اعضا ایک میز پر پھیلے ہوئے ہیں۔ جب کہ اکیلے سر ڈسپلے پر بیٹھے ہیں اور تعمیر کے مختلف مراحل میں انسان نما روبوٹ قریب ہی کھڑے ہیں۔ اور روبوٹس کے ڈیزائن کی ڈرائنگ ایک دیوارپر سجائی گئیہے۔
ایکس روبوٹس کے چیف ایگزیکٹو لی بویانگ نے کہا ہے کہہمارے پاس اپنے سافٹ ویئر اور الگورتھم ٹیمیں ہیں۔ ہیومنائیڈ روبوٹس روبوٹک مصنوعات کی سب سے پیچیدہ کلاس ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہت سے بنیادی ماڈلز اور الگورتھم ایسے ہیں جو عام طور پر اوپن سورس ہیں۔اور جنہیں ہر کوئی استعمال کرتا ہے۔ تاہم، ہم اس بات پر زیادہ توجہ مرکوزکئے ہوئے ہیں کہ کس طرح اے آئی کو تاثرات اور جذبات کو پہچاننے اور ان کا اظہار کرنے کے قابل بنایا جائے۔جیسا کہ ایک ایکس روبوٹس کا ایک رکن اپنا سر ہلاتا ہے، مسکراتا ہے اور اپنی زبان باہر نکالتا ہے تو ایک ہیومنائیڈ روبوٹ اس کی حرکات کی نقل کرتا ہے جس کے لئے اس کے سر میں کئی جگہوں پر چھوٹی موٹریں نصب ہوتی ہیں۔
لی نے کہاکہہم فاؤنڈیشن ماڈل پر بھی کام کر رہے ہیں۔ ہم جو ماڈل بنا رہے ہیں وہ ملٹی موڈیول ہے اور جذباتی اظہار کے قابل ہے۔ یہ ارد گرد کے ماحول کو دیکھ سکتا ہے اور مناسب چہرے کے مناسب تاثرات پیدا کر سکتا ہے۔
ایکس روبوٹس کے سی ای او نے کہا کہ انسان نما روبوٹ تیار کرنے میں دو ہفتے سے ایک ماہ کا وقت لگتا ہے۔ جس کی قیمتیں 1.5 ملین یوآنیا لگ بھگ207,000ڈالر سے لے کر 2 ملین یوآن تک ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More