بیجنگ (پاک ترک نیوز)
چین کو توقع ہے کہ وہ 2027 تک اپنے صنعتوں میں پیداواری آلات کو اپ گریڈ کرنے اور معیشت کو بہتر بنانے کے حکومتی منصوبے کے تحت ہوائی جہاز کے ایک جدید انجن، ایک بڑے تجارتی جیٹ اور ایک بیک وقت فضا اور سمندر میں سرچ اور ریسکیو کے حامل ہوائی جہاز پر پیشرفتکرے گا۔
چینی میڈیا کی گذشتہ روز شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کمرشل ایئر کرافٹ کارپوریشن آف چائنا (COMAC) 919 کا مقصد ایرو اسپیس کمپنیوں ایئربس اور بوئنگ سے مقابلہ کرنا ہے۔ چینی ساختہ ہوائی جہاز جو 158 سے 168 مسافروں کولے جا سکتا ہے وہ مغربی کمپنیوں کی ٹیکنالوجی سے تقویت یافتہ ہے۔ سی ایف ایم انٹرنیشنل اپنے لیپٹربوفین کے ساتھ پاور پلانٹ فراہم کرتا ہے اور یہ وہی انجن ہے جو ائر بس کے اے 320 اور بوئنگ خاندان کے 737 میکس کو آسمان پر پہنچاتا ہے۔
جنرل الیکٹرک اور چین کی ایوی ایشن انڈسٹری سسٹمز (AVIC) نے ایویونکس تیار کرنے کےلیے اور ہنی ویل کو دیگر ٹیکنالوجیز کے ساتھ معاون پاور یونٹس کی فراہمی کا معاہدہ کیا ہے۔ پارکر ایرو اسپیس نے اے وی آئی سی کو ہوائی جہاز کے فلائی بائی وائر فلائٹ کنٹرول ایکٹیویشن، ایندھن داخل کرنے اور ہوائی جہاز کے لیے ہائیڈرولک نظام فراہم کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔ اور آخر میں لائیبورئرو سپیس کو لینڈنگ گیئر اور ایئر مینجمنٹ سسٹم کی فراہمی کا ٹھیکہ دیا گیا ہے۔