بیجنگ (پاک ترک نیوز)
چین نے اپنےنئے جے۔31بی گرےفالکن اسٹیلتھ طیارے کی نقاب کشائی کر دی ہے جو F-22اور J-20 لڑاکا طیاروں کے مقابلے میںکئی حوالوں سےبہتر دکھائی دیتے ہیں
شین یانگ ایئرکرافٹ کارپوریشن (SAC) جو کہ چین کا ایک اعلیٰ دفاعی سرکاری ذیلی ادارہ ہے۔ نے حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں نئے J-31B فائفتھ جنریشن فائٹر جیٹ کی نمائش کی گئی ہے۔
نئی جاری کردہ ویڈیو میں جے۔31بی طیارےکے کمپیوٹر سے تیار کردہ پروٹوٹائپ کا اگلا حصہ دکھایا گیا ہے۔ ہوائی جہاز جس پر نمایاں طور پر "جے۔31بی” کا نشان لگایا گیا ہے اور "گرےفالکن” کانام بھی لکھا گیا ہے۔ اس میں دو میزائلوں کو لے جانے والا ایک سائیڈ ویپن بے ہے۔ درمیانے درجے کے اس اسٹیلتھ فائٹر جسے ایکسپورٹ مارکیٹ کے لیے FC-31 کے نام سے بڑے پیمانے پر فروغ دیا جارہاہے۔ اسے چین کے ملکی میڈیا اور مبصرین نے J-31 یا J-35 کہا ہے۔ تاہم اب تک اس کا کوئی سرکاری نام نہیں تھا۔
یہ طیارہ اپنے اسلحہ لے جانے کی صلاحیت کی وجہ سے کئی مہینوں سے اسپاٹ لائٹ میں ہے۔ نیا جے۔31بی ماڈل اصل FC-31 سے بڑا دکھائی دیتا ہے۔ جسے پہلی بار ایک دہائی قبل متعارف کرایا گیا تھا۔ ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ جے۔31بی بھاری لڑاکا طیاروں کے مقابلے میں بڑے پے لوڈ کی صلاحیت کا حامل ہے اور ساختی اصلاح، خلائی استعمال اور انجن کی کارکردگی میں بہترین ہے۔نئی فوٹیج میں مزید بتایا گیا ہے کہجے۔31بی کم از کم دو میزائل اپنے سائیڈ ویپن بیز میں لے جا سکتا ہے۔ یہ جے۔31بی کو امریکی F-22 Raptor اور چین کے اپنے J-20 سے ممتاز کرتا ہے۔ جس میں سائیڈ ویپن بیز بھی ہیں لیکن ہر طرف صرف ایک میزائل کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔ مزید برآں یہ J-20 کی طرح ایک میزائل بے کا حامل ہے۔ جس سے یہ کم از کم چار PL-12 درمیانے فاصلے تک فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل لے جا سکتا ہے۔