انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکیہ میں یوم فتح کی صد سالہ تقریبات کا آغاز ہوگیا ۔یہ دن باضابطہ طور پر فتح اور ترک مسلح افواج کے دن کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس سال یہ دن فتح کی صد سالہ تقریبات کی مناسبت سے اور بھی اہمیت کا حامل ہے۔
ترکیہ کے صوبے اناطالیہ میں یونان کے تسلط سے آزاد کروانے کیلئے 1922میں لڑی جا نے والی ڈملوپینار کی جنگ میں 30اگست کو فتح حاصل کرنے کی یاد میں ہر سال یوم فتح منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر ملک میں بھر میں پریڈ اور تقاریب کے دوران سڑکوں کو جھنڈوں سے سجایا گیا۔ تقریبات کے سلسلے میں کنسرٹس سے لے کر اتاترک اور ساتھی فوجیوں کی یادگاروں پر پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریبا ت منعقد ہوئیں۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور دیگر معززین نے ترکیہ کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک کے مزار پر حاضری دی جنہوں نے عثمانی سلطنت کے بعد جنگ آزادی کے دوران ایک فوجی کمانڈر کی حیثیت سے نئے ملک کو فتح تک پہنچایا۔
ترک صدراردوان نے ریاستی قبرستان جانے سے پہلے اتاترک کو خراج عقیدت پیش کیا، جہاں جنگ آزادی کے کمانڈروں کو دفن کیا گیا ہے۔
اردوان نے اس دن کے موقع پر صدارتی کمپلیکس میں ایک تقریب کی میزبانی کی۔ صدارتی کمپلیکس میں منعقد ہونے والے اس انتہائی متوقع پروگرام میں تقریباً 4,500 حاضرین کی شرکت متوقع ہے۔ شام 7 بجے شروع ہونے والی، شام کی تقریبات کا آغاز صدارتی گارڈ رجمنٹ کے ایک دلکش شوکیس کے ساتھ ہوتا ہے، جس میں ایک یادگار پروگرام کا آغاز ہوتا ہے جس میں فوجی علامتوں کا غلبہ ہوتا ہے جس میں شہید کے خاندانوں اور معزز سابق فوجیوں کی موجودگی ہوتی ہے۔
صدر نے ایک ملٹری اکیڈمی میں گریجویشن کی تقریب میں بھی شرکت کی۔ انہوں نے اتاترک سے لے کر عصمت انونی، فیوزی چاکماک اور کاظم کارابکیر تک جنگ آزادی کے ہیروز کے آباؤ اجداد کی میزبانی بھی کی۔
اردوان معزز مہمانوں سے خطاب کریں گے، اس کے بعد ایک دلکش فلم کی نمائش اور ایک پرکشش روشنی کی نمائش ہوگی جو صدارتی کمیونیکیشنز کی طرف سے سوچ سمجھ کر تیار کی گئی ہے، جو سامعین کو ایک عمیق سفر پر لے کر ماحول کو مزید بڑھا دے گی۔