ریگولر حج اسکیم کے تحت درخواستوں کی وصولی شروع

اسلام آباد (پاک ترک نیوز)
حج 2023 کےلیےریگولر اسکیم کے تحت درخواستوں کی وصولی کاسلسلہ آج سے شرو ع ہو گیا ہے۔ اور اس سلسلے میںوزارت مذہبی امور نے 14 قومی بینکوں کی خدمات حاصل کی ہیں۔ حج درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ 31مارچ تک جاری رہے گا۔
وزارت مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق اس بار شمالی ریجن کے لئے حج اخراجات 11لاکھ 75ہزار روپے اور جنوبی ریجن کے لئے11لاکھ 65ہزار روپے رکھے گئے ہیں۔اور اخراجات میں بچت کی صورت میں گذشتہ برس کی طرح حجاج کو رقم واپس کی جائے گی۔ترجمان کے مطابق اس بار پہلی مرتبہ حج اخراجات کے لئے بیرون ملک سے ڈالر منگوانے کی ا سپانسر شپ سکیم بھی شروع کی گئی ہے جس کا کوٹہ سرکاری حج سکیم کے مجموعی کوٹے کا 50فیصد تک رکھا گیا ہے ،جو 43ہزار308ہے۔ اس سکیم کے تحت درخواست دہندگان کا انتخاب پہلے آئیے ،پہلے پائیے کی بنیاد پر بغیر قرعہ اندازی کے ہوگا۔ اور کوٹہ کی حد مکمل ہوتے ہی اسے بند کر دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں وزارت مذہبی امور نے 13بنکوں میں فارن کرنسی اکائونٹس کھول دیے ہیں اور ان میں زرعی ترقیاتی بنک شامل نہیںہے ۔ اسپانسر شپ اسکیم کے تحت کسی بھی درخواست گزار کےلیے مقامی طور پر ڈالر جمع کرانے کی ممانعت ہو گی۔ اور اسپانسر شپ اسکیم کے تحت حج کے واجبات وزارت مذہبی امور کے فارن کرنسی اکائونٹ میں جمع کیے جائیں گے جس کا ٹائیٹل” "Hajj Collection MORA-2023ہے۔
ترجمان کے مطابق وزارت مذہبی امور کا آن لائن پورٹل بھی آج سے کام شروع کردے گا جس پر سرکاری اسکیم کے تحت حج درخواست گزار اپنے کوائف کا اندراج کر سکیں گے تاہم بینکوں میں رقوم اور ضروری دستاویزات جمع کرانے کے بعد ہی ان کی درخواستیں حتمی تصور ہوں گی۔
رواں سال مجموعی طور پر سرکاری اور پرائیویٹ سکیموں کے تحت ایک لاکھ79ہزار210 عازمین فریضہ حج اداکریں گے جس میں نصف تعداد سرکاری اور نصف پرائیویٹ سکیم کے تحت حج اداکریں گے۔مزید براں حج درخواستوں کی وصولی کا کام مکمل ہونے پر سرکاری اسکیم کے ڈالر اسپانسر شپ اسکیم کے عازمین حج کے علاوہ دیگر کی قرعہ اندازی اپریل کے پہلے ہفتہ کے دوران ہوگی۔جبکہ کامیاب عازمین حج کو وزارت مذہبی امور کا سعودی وزارت حج و عمرہ کی ہدایات کی روشنی میں تیار کردہ ضابطہ اخلاق کا 65نکاتی اقرار نامہ اور حج بدل کرنے والوں کو بیان حلفی جمع کروانا ہو گا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More