انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کی پارلیمنٹ کی آئینی کمیٹی نےآئین میں اس ترمیم کی توثیق کر دی ہے جو سر پر اسکارف پہننے کے آئینی حق کی ضمانت دیتی ہے۔ اس کے نتیجے میں اب اس ترمیم کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
گزشتہ ماہ حکمران جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پارٹی) نے تقریباً 366 ارکان کی طرف سے پارلیمنٹ میں آئین کے آرٹیکل 24 اور 41 ترامیم کرتے ہوئے نئی دفعات شامل کرنےکی تحریک پیش کی تھی۔ جس پر ابتدائی غور کے بعد اسے آئینی کمیٹی کے حوالے کر دیاگیاتھا۔
ترمیمی دفعات میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ بنیادی حقوق، آزادی اور سرکاری اور نجی اداروں کی طرف سے پیش کی جانے والی جائیداد اور خدمات کا استعمال اس بات پر منحصر نہیں ہو سکتا کہ عورت اسکارف پہنتی ہے یا نہیں۔
ترمیم کے مطابق کسی بھی حالت میں کسی بھی عورت کو اس کے بنیادی حقوق اور آزادیوں جیسے کہ تعلیم، کام، انتخاب اور منتخب ہونے کا حق، سیاسی سرگرمیاں، سول سروس یا عوام کی طرف سے پیش کردہ جائیداد اور خدمات کے استعمال سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ مذہبی وجوہات کی بنا پر یا لباس کے حصے کے طور پر سر پر اسکارف پہننے کی وجہ سے اس کی مذمت، الزام، یا اس کے لیے کسی قسم کے امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
مزید براں جب خدمات کے لیے ضروری یونیفارم کی بات آتی ہے تو ریاست اس شرط پر ضروری اقدامات کر سکے گی کہ مذہبی وجوہات کی بناء پر عورت کو اسکارف اور لباس پہننے سے کبھی نہ روکا جائے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ خواتین کا سر ڈھانپنے کے لئے رومال پہننا کبھی ترکی میں گہرے اختلاف کا ایک ذریعہ تھا جب ملک کی طاقتور سیکولر اسٹیبلشمنٹ اسے وقتی نظام کے لیے خطرہ کے طور پر دیکھتی تھی۔تاہم حکمران اے کے پارٹی کے 20 سالہ دور حکومت میں اصلاحات کے بعد یہ تنازعہ ختم ہو گیاہے۔
اگلی پوسٹ