یوکرین کو اسلحہ فراہمی کے فیصلے واشنگٹن میں ہوتے ہیں۔ سابق برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ

ماسکو(پاک ترک نیوز)
برطانیہ آزادانہ طور پر یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائی میں توسیع نہیں کر سکے گا کیونکہ اس حوالے سے اہم فیصلے ابھی بھی واشنگٹن میں کیے جا رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار سابق برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے گذشتہ شب یہاں مقبول روسی مزاحیہ کرداروں ولادیمیر کزنٹسوف (وووان) اور الیکسی سٹولیاروف (لیکسس) کے ساتھ ٹی وی پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
ہیگ نےکہا کہ وہ وزیر اعظم رشی سنک کے ساتھ رابطے میں رہے ہیں اور انہیں یوکرین کے لئے اسلحہ بڑھانے کی ضرورت پر مشورہ دیاتھا۔تاہم یہ واضح ہے کہ برطانیہ امریکہ کے بغیر، امریکہ کے ساتھ ہم آہنگی کے بغیر اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرے گا۔ دوسرے لفظوں میں اہم فیصلے ابھی بھی واشنگٹن میں ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر برطانیہ کو یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی فراہمی کا فیصلہ کرنے کی آزادی حاصل ہوتی تو اس میں کوئی شک نہیںکہ یہ اب سے کافی پہلے ہو چکا ہوتا۔انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو میں یوکرین کے الحاق کا عمل، ان کی رائے میں، برسوں تک جاری رہے گا۔
ہیگ نےکہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے درمیان موجود اسکیم عبوری حل کے طور پر کام کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی معاہدہ یا دفاعی اتحاد نہیں ہے۔ لیکن سیاسی یقین ہے کہ اسرائیل کے پاس دفاع کے لیے ہمیشہ جدید ترین نظام موجود رہے گا۔ یوکرین بھی برطانیہ، امریکہ اور بہت سی دوسری مغربی ریاستوں کے ساتھ ایسے تعلقات رکھ سکتا ہے۔ ہیگ نے کہا، "جہاں تک نیٹو کا تعلق ہے، آپ صرف تصور کر سکتے ہیں کہ اتحاد میں اس تمام تر ہم آہنگی میں کتنا وقت لگے گا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More