لاہور(پاک ترک نیوز)
حکومت کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سےگندم کی خریداری میں تاخیر اب کپاس کی کاشت میں کسانوں کے لیے مشکلات کا باعث بننا شروع ہوگئی جو اس برآمدی فصل کے زیر کاشت رقبے اور پیداوار میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔
صوبائی محکمہ زراعت کے ذرائع کے مطابق گندم کے بحران کی وجہ سے کپاس کی کاشت کا ہدف حاصل کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ کیونکہ 40لاکھ ایکڑ رقبے پر کپاس کی کاشت کےہدف کے مقابلے میں کسانوں نے اب تک 24 لاکھ ایکڑ اراضی پر کپاس کی کاشت کی ہے۔چنانچہ کپاس کی کاشت کے اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے 16 لاکھ ایکڑ اراضی پر کپاس کی بوائی کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ زراعت کپاس کی کاشت کا ہدف حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے مگر اپنی گندم کی فصل کے بروقت اور اچھے نرخوں پر فروخت نہ ہونے سے کاشتکارمالی پریشانی سے دو چار ہیں۔
درسری جانب کپاس کی فصل کی سست کاشت کے باعث آبی ذخائر میں توقع سے زیادہ پانی موجود ہے۔ اورصوبائی محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ کپاس کی سست کاشت کے باعث پنجاب میں پانی کی سطح گزشتہ سال کے مقابلے میں بلند ہے۔اور صوبے میں کپاس کی کاشت کے لیے دستیاب پانی کو اب تک استعمال نہیں کیا جا سکا۔
سابقہ پوسٹ