کوپن ہیگن(پاک ترک نیوز)
ڈنمارک نے 2022 میں روسی گیس جرمنی لے جانے والی نارڈ اسٹریم پائپ لائنوں پر ہونے والے دھماکوں کو تخریب کاری کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے تحقیقات کو روک دیا ہے
کوپن ہیگن پولیس نےگذشتہ روز جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہتحقیقات نے حکام کو اس نتیجے پر پہنچایا ہے کہ گیس پائپ لائنوں میں جان بوجھ کر تخریب کاری کی گئی تھی۔ تاہم، اندازہ یہ ہے کہ ڈنمارک میں فوجداری مقدمے کی پیروی کے لیے کافی بنیادیں نہیں ہیں۔ جسکی وجہ سے ان تحقیقات کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یوں سویڈن کی جانب سےاپنی انکوائری بند کرنے کے بعد ڈنمارک ایسا کرنے والا دوسرا ملک بن گیاہے۔
سویڈن نے اس ماہ کے شروع میں دھماکوں کی اپنی تحقیقات کو یہ کہتے ہوئے ختم کر دیا تھا کہ اس کے پاس اس معاملے میں دائرہ اختیار کی کمی ہے لیکن اس نے سامنے آنے والے شواہد جرمن تفتیش کاروں کے حوالے کر دیے ہیں۔ جنہوں نے ابھی تک کوئی نتائج شائع نہیں کیے ہیں۔
پیر کو برلن میں ایک ترجمان نے کہا کہ جرمن حکومت ابھی بھی ان دھماکوں کی تہہ تک پہنچنے میں "بہت دلچسپی” رکھتی ہے جنہوں نے نورڈ سٹریم پائپ لائنوں کواڑا دیاتھا۔
پچھلے سال، جرمنی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا تھا کہ اسے ایک بحری جہاز پر زیر سمندر دھماکہ خیز مواد کے نشانات ملے ہیں جو ہو سکتا ہے کہ دھماکہ خیز مواد کو لے جانے کے لئے استعمال کیا گیا ہو، اور یہ کہ تربیت یافتہ غوطہ خوروں نے دھماکہ خیز مواد کو پائپ لائنوں سے جوڑا ہو گا۔
کریملن نے ان تحقیقات کے حوالے سے صورتحال کومضحکہ خیز کے قریب قرار دیاہے۔کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہےکہ ایک طرف جان بوجھ کر تخریب کاری کا اعتراف کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف مزید پیش رفت نہیں ہو سکی، ڈنمارک نے اپنی تحقیقات کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی درخواستوں سے انکار کر دیا ہے۔