لاہور(پاک ترک نیوز)
انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے ڈی ایچ اے روڈ حادثے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی جان لینے والے کیس میں کم عمر ڈرائیور کی بعد از گرفتاری ضمانت مسترد کر دی۔
جج خالد ارشد نے استغاثہ اور درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد افنان شفقت کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے اپنی تفتیش مکمل کر لی ہے اور ان کے موکل کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ ہفتے کے روزہونے والی سماعت میں پراسیکیوٹر نے کہا کہ مقدمے کی سماعت شروع کر دی گئی ہے اور ملزم اس مرحلے پر ضمانت کے مستحق نہیں ہیں۔
ڈیفنس پولیس نے رفاقت علی کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر رکھی ہے۔ جس نے اس حادثے میں اپنی بیوی رخسانہ بی بی (45)، بیٹے حسنین (25)، بہو عائشہ (23)، داماد سجاد (30)، چار افراد کو کھو دیا۔ – مہلک سڑک حادثے میں ایک ماہ کا پوتا حذیفہ اور چار سالہ پوتی عنایہ بھی جاں بحق ہوئےتھے۔
پولیس چالان میں ڈرائیور افنان کے علاوہ اس کے والد شفقت علی اور دوستوں علی عبداللہ، محمد سعد اور محمد ابراہیم کو بھی متعدد جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم عمر ملزم اور اس کے دوستوں نے گاڑی سے ٹکرانے سے پہلے خواتین مسافروں کو ہراساں کیا۔
یاد رہے کہ شفقت ایک رئیل اسٹیٹ ڈیلر ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے اپنے نابالغ بیٹے کو غیر قانونی طور پر گاڑی چلانے کی اجازت دی۔