ڈونلڈ ٹرمپ اور ببیٹوں کو ،25کروڑ ڈالر جرمانے، اور دیگر سزاؤں کا سامنا

نیویارک (پاک ترک نیوز)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف سول فراڈ کے مقدمے میں دھوکہ دہی کے ذریعے دس کروڑ ڈالر سے زیادہ کمانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابقگذشتہ روز یہاں سابق صدر اور ان کے بیٹوں کے دھوکہ دہی میں ملوث ہونے سے متعلق مقدمے کا آغاز ہوا تو نیو یارک کی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی جائیداد کے حوالے سے جھوٹ بول کر 10 کروڑ ڈالر سے زائد رقم کمائی ہے۔اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز نے کم از کم 25 کروڑ ڈالر جرمانہ، ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے بیٹوں ڈونلڈ جونیئر اور ایرک کے خلاف نیویارک میں کاروبار چلانے پر مستقل پابندی اور ٹرمپ اور ٹرمپ آرگنائزیشن کے خلاف پانچ سال کی کمرشل رئیل اسٹیٹ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھرعدالتی کارروائی شروع ہونے سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لیٹیا جیمز سیاسی انتقام لے رہی ہیں اور ایک جعلی مقدمہ بنایا ہوا ہے۔انہوں نے اٹارنی جنرل کو ایک بدعنوان اور خوفناک خاتون قرار دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک کی ریاستی عدالت کے جسٹس آرتھر اینگورون پر بھی تنقید کی اور انہیں ایک متعصب ڈیموکریٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس مقدمے کے ذریعے 2024 کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک ایسا جج ہے جسےوکالت سے برطرف کرنا چاہیے۔ اور اسے اس دفتر میں نہیں ہونا چاہیے۔
اس سے قبل نیویارک کے جج نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جائیدادوں اور دیگر اثاثوں کی مالیت بڑھا چڑھا کر پیش کر کے کاروباری معاملات میں دھوکہ دہی کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔جسے سابق امریکی صدر کے لیے ایک بڑی شکست تصور کیاجا رہاہے۔تقریباً ایک ہفتہ قبل جسٹس آرتھر اینگورون کی جانب سے دیے گئے اس سخت فیصلے کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ یہ اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز کے لیے دو اکتوبر کو طے شدہ مقدمے کی سماعت میں ہرجانے کا تعین آسان بنا دے گا۔
جسٹس آرتھر اینگورون نے ان سرٹیفکیٹس کی منسوخی کا بھی حکم دیا تھا جو ٹرمپ آرگنائزیشن سمیت ٹرمپ کے کچھ کاروباروں کو نیویارک میں کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔جج نے بتایا تھا کہ کس طرح ٹرمپ، ان کے بالغ بیٹوں ڈونلڈ جونیئر اور ایرک، ٹرمپ آرگنائزیشن اور دیگر مدعا علیہان نے اپنی کاروباری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اثاثوں کی مالیت بڑھا چڑھا کر پیش کی۔
نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیا جمیز نے ستمبر 2022 میں ٹرمپ کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔جس میںالزام لگایا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بینک اور بیمہ کنندگان کو پیش کردہ اپنے سالانہ مالیاتی گوشواروں میں اپنے اثاثوں کو دو اعشاریہ دو ارب ڈالر بڑھا کر پیش کیا تھا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More