ریاض (پاک ترک نیوز) رواں برس 1445ہجری میں ریکارڈ تعداد میں فریضہ حج ادا کیا ۔56برسوں کے دوران 100ملین سے زیادہ افراد نے حج کی سعادت حاصل کی ۔
1445 ہجری کے حج کو تاریخ میں سب سے زیادہ ہجوم والے حج کے اجتماعات میں شمار کیا جارہا ہے۔ سعودی شماریات اتھارٹی نے سال 1390 ہجری کے آغاز میں حج کا ریکارڈ مرتب کرنا شروع کیا تھا۔ اس وقت سے عازمین کے اعداد و شمار کو ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ اس وقت سے مردم شماری کی تاریخ کے 56 سالوں میں 100 ملین سے زیادہ حاجیوں سے سعودی عرب میں مناسک حج ادا کئے ہیں۔
1390 ہجری میں 10 لاکھ 79 ہزار 760 جبکہ 1399 ہجری میں پہلی مرتبہ حجاج کرام کی تعداد 20 لاکھ سے متجاوز ہوئی۔ اس سال 20 لاکھ 79 ہزار 689 افراد نے فریضہ حج ادا کیا تھا۔
حج کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 1433 ہجری میں عازمین حج کی تعداد نے 30 لاکھ کا ہندسہ عبور کیا۔ یہ واحد سال تھا جس میں 30 لاکھ سے زیادہ افراد نے حج کے مناسک ادا کئے تھے۔ اس وقت تک 33 حج سیزنز میں سے سال 1414 ہجری کا سال ایسا تھا جو اس تعداد سے قریب تر تھا جس میں 18 لاکھ 34 ہزار 780 افراد نے حج ادا کیا تھا۔
1441 کے بعد سے ریکارڈ کیے گئے کورونا وائرس وبائی امراض کے سالوں میں تعداد محدود ہوگئی۔ 1441 ہجری میں صرف 10 ہزار عازمین حج ادا کرسکے۔ 1442 میں یہ تعداد بڑھ کر 58 ہزار تک پہنچی اور 1443 میں 9 لاکھ 26 ہزار 62 ہوگئی۔
گزشتہ برس 1444 ہجری میں کورونا وبا کے بعد ایک مرتبہ پھر تعداد اپنے عروج کو پہنچی اور اس سال 18 لاکھ 45 ہزار 45 افراد نے حج ادا کیا۔
شاہ عبدالعزیز کی حکومت کے آغاز کے ساتھ ہی حج کی تعداد میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ حج کے راستوں اور ان کی حفاظت پر زبردست کنٹرول حاجیوں کی تعداد میں بڑی چھلانگ کا باعث بنا۔ ان کے دور حکومت میں دوسری جنگ عظیم سے قبل دس ہزار عازمین کی تعداد سمندری راستوں کی وجہ سے سے بڑھ کر 100 ہزار تک پہنچ گئی تھی۔ جنگ کی وجہ سے یہ تعداد کم ہوکر 20 ہزار تک آگئی۔