اسلام آباد(پاک ترک نیوز)
پاکستان میں ستمبر کے دوران ملک بھر میں دہشتگردوں کے 65 حملوں میں 136 افرادجاں بحق اور 144 افراد زخمی ہوئے۔ جن میں شہری اور سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں ۔
اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک کی طرف سے شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ کے دوران دہشتگردانہ کاروائیوں میں 136افراد جاں بحق، 144 افراد زخمی ہوئے، جن میں شہری اور سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔ جبکہ اس تعداد میں ہلاک اور زخمی ہونے والے دہشتگرد بھی شامل ہیں۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اگست کے مقابلے میں حملوں کی تعداد میں نمایاں طور پر 34 فیصد کمی واقع ہوئی۔ لیکن اموات کی تعداد میں 21 فیصد اور زخمیوں میں 66 فیصد نمایاں اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابقخیبر پختونخواہ (کے پی) سب سے زیادہ نشانہ بننے والاصوبہ تھا جہاں 23 حملوں کے نتیجے میں 34 افراد جاں بحق اور 78 زخمی ہوئے۔ دوسری طرف بلوچستان میں بنیادی طور پر مستونگ میں ہونے والے ایک حملے کی وجہ سے ہلاکتوں میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا۔اسی طرح ملک بھر میں جاں بحق ہونے والوں میں 62فیصدعام شہری تھے، جب کہ 19فیصد سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور حملہ آور عسکریت پسند تھے۔ زخمیوں میں 53فیصد عام شہری، 29فیصدحملہ آور عسکریت پسند اور 17فیصد سیکورٹی فورسز کے اہلکار تھے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں گزشتہ ماہ تین خودکش بم دھماکے ہوئے ہیں جن میں 26 افراد ٹارگٹ حملوں میں جاں بحق ہو ئے جن میں 10 فوجی بھی شامل ہیں۔اس دوران گوریلا حملوں کی تعداد 18 تھی۔ جبکہ دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈیز) کے 12 واقعات ہوئے۔
پاکستانی فوج نے بھی عسکریت پسندوں کے خلاف اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں جس نے دہشتگردانہ حملوں میں کمی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق فوج نے ستمبر میں 37 آپریشن کیے، 47 مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک اور 46 کو گرفتار کیا گیا۔