کراچی(پاک ترک نیوز) کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کیلئے پولنگ جاری ہے ۔
میئر اور ڈپٹی میئر کراچی کیلئے پیپلزپارٹی کے مرتضیٰ وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
کراچی کے آرٹس کونسل آڈیٹوریم کوپولنگ سٹیشن قرار دیا گیا ہے جہاں تقریباً 303 منتخب افراد موجود ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق شو آف ہینڈز کے ذریعے انتخابی عمل ہوگا، 246 منتخب چیئرمینز اور 121 مخصوص نشستوں پر منتخب افراد ووٹ ڈالیں گے، ووٹنگ کیلئے گرفتار سٹی کونسل کے ارکان کو بھی لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
الیکشن کمشنر سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس پولنگ سٹیشن کے اندر اور باہر ہوگی، آر او اور ڈی آر اوکو مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق الیکشن کمیشن عملے کے علاوہ کسی کو پولنگ سٹیشن میں داخلےکی اجازت نہیں۔
میئر کا عہدہ حاصل کرنے کیلئے 184 نشستیں درکار ہوں گی، اس وقت سٹی کونسل میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 155، جماعت اسلامی 130، پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) 62، مسلم لیگ (ن) 14، جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) 4 اور تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی ) کی 1 نشست ہے۔
366 کے ایوان میں میئر کے انتخاب کیلئے انہی ممبران کی اکثریت درکار ہے جو اس وقت ہال میں موجود ہونگے، پیپلز پارٹی کو نون لیگ اور جے یو آئی کی حمایت حاصل ہے اس طرح ان کے ووٹرز کی کل تعداد 173 ہے۔
جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے مشترکہ ممبران 192 ہیں جو میئر کی کرسی حاصل کرنے کیلئے کافی تھے مگر پی ٹی آئی کے کچھ امیدواروں نے ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے۔
وزارت داخلہ نے الیکشن کیلئے رینجرز کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے اور وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ رینجرز کو بطور کوئیک رسپانس فورس میئر اور ڈپٹی میئر کے الیکشن کیلئے تعینات کیا جائے گا۔