آر اوز پر الیکشن ٹربیونل ججز شدید برہم، پی ٹی آئی امیدوار کے کاغذات نامزدگی منظور

اسلام آباد(پاکت رک نیوز) الیکشن ٹربیونل ججز نے ریٹرننگ افسران (آر اوز) پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعدد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔
کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا آج آخری دن ہے۔ سہ پہر 4 بجے تک امیدوار اپیل دائر کر سکیں گے۔ سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی سمیت کئی امیدواروں نے کاغذات مسترد کرنے کیخلاف اپیلیں دائر کردی ہیں۔
آج سے اپیلوں کے فیصلے بھی آنا شروع ہوگئے ہیں۔ الیکشن ٹربیونلز کے ججز 10 جنوری تک دائر اپیلوں کے فیصلے کریں گے۔ الیکشن ٹریبونل ججز اپیلوں کی سماعت کر رہے ہیں۔ آج سے فیصلے بھی آنا شروع ہوگئے ہیں۔ 10 جنوری تک تمام دائر اپیلوں کے فیصلے سنادیے جائیں گے۔
ریٹرننگ افسران کے کاغذات مسترد کرنے کے فیصلوں کو پہلا جھٹکا لگ گیا۔
الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس چودہری عبدالعزیز نے عمیر خان نیازی ایڈووکیٹ کے این 89 اور 90 میانوالی سے کاغذات منظور کرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر میانوالی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور آر او کو عمیر نیازی کا نام امیدواروں کی فہرست میں شامل کرکے انتخابی نشان الاٹ کرنیکا حکم دیا۔فاضل جج نے کہا کہ سمجھ نہیں آتی آر اوز نے چھوٹی چھوٹی باتوں پر کاغذات کیوں مسترد کئے۔
کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلوں کی مصدقہ نقول فراہم نہ کرنے پر ججز نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی قانون اور آئین پر چلنے کے بجائے روڑے اٹکا رہا ہے، آپ اسسٹنٹ کمشنر آر او غیر آئینی کام کرو گے تو کیا بنے گا، آپ نے کاغذات مسترد کئے نقول کیوں نہیں دیں؟
الیکشن ٹربیونل ہائی کورٹ جج جسٹس مرزا وقاص رؤف نے بھی آر او کے پیش نہ ہونے اور سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کو فیصلے کی نقول فراہمی سے انکار پر برہمی کا اظہار کیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن ٹریبونل جج جسٹس ارباب محمد طاہر نے شعیب شاہین ، نیاز اللہ نیازی ، سید ظفر علی شاہ سمیت اب تک دائر کی گئی تمام درخواستوں کو یکجا کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو تمام درخواستوں پر جمعہ تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔
عدالت نے کہا کہ جن کے بلز یا کوئی بھی بھی واجبات تھے آر او ان ادائیگیوں کیلئے وقت دینے کا مجاز تھا، اختیار ہونے کے باوجود اعتراضات دور کرنے کیلئے آر او نے وقت کیوں نہیں دیا؟

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More