اسلام آباد (پاک ترک نیوز) انتخابات از خود نوٹس کیس کی سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا 9 رکنی بینچ ٹوٹ گیا اور نئے بنچ کی تشکیل کے بعد کیس دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کیا جائیگا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرنےوالا بینچ ٹوٹ گیا۔
سپریم کورٹ کے حکمنامہ کے مطابق نئے بینچ تشکیل دینے کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو بھیج دیا گیا۔چار ججز نے نئے بینچ کی تشکیل کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوایا۔
جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس جمال خان مندوخیل نے نوٹ لکھا۔جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس اطہر من اللہ کا نوٹ بھی شامل ہے۔
سپریم کورٹ نے آج اٹارنی جنرل، چاروں صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز، پی ڈی ایم سمیت سیاسی جماعتوں، پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کو طلب کیا تھا۔
حکمران اتحاد نو رکنی بنچ میں سے جسٹس مظاہر علی نقوی اور جسٹس اعجاز الاحسن کو الگ کرکے فل کورٹ بنانے کی اپیل دائر کی گئی ہے۔ جمعہ کے روز آخری سماعت میں چیف جسٹس نے قرار دیا تھا کہ پیر کو ججز کے معاملے پر اعتراضات کرنے والوں کو سنیں گے ۔
گزشتہ سماعت میں جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اسمبلیوں کی تحلیل کے طریقہ کار پر سوال اٹھایا تھا۔ چیف جسٹس نے پہلی سماعت میں ریمارکس دیے تھے کہ الیکشن نوے دن میں ہونے ہیں، آئین کی خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے۔
سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات میں تاخیر پر ازخود نوٹس لیا تھا۔ جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ازخود نوٹس کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو بھیجا تھا، جس کے بعد از خود نوٹس پر سماعت کیلئے 9 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا گیا۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں بننے والے بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللّٰہ شامل ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسی بنچ کا حصہ نہیں ہیں۔