اردوان سے حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلیوں کے خاندان کی مدد کیلئے اپیل

انقرہ (پاک ترک نیوز) فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے ہاتھوں برغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کے خاندان نے ترک صدر اردوان سے مدد کی اپیل کی ہے ۔
تفصیلا ت کے مطابق فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے یرغمالیوں کے والدین نے، 7 اکتوبر کو فلسطین اسرائیل تنازعہ کے ایک نئے دور کے شروع ہونے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان سے مدد طلب کی۔
براڈکاسٹر CNN Türk نے 3 نومبر کا خط شائع کرنے والا پہلا شخص تھا۔ خط پر بالترتیب 23 سالہ رومی کی والدہ اور 21 سالہ عمر کے والد میرو لیشام گونن اور مالکی شیم ٹو کے دستخط ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم، مغوی اسرائیلیوں کے اہل خانہ جو 7 اکتوبر سے حماس کے ہاتھوں یرغمال ہیں، اس بحران میں آپ سے انسانی ہمدردی کی مداخلت کیلئے خط لکھ رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے اردوان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "خطے کی ایک عظیم طاقت کے رہنما کے طور پر، مشرق وسطیٰ، مسلم دنیا اور اس سے باہر میں وسیع اثر و رسوخ کے ساتھ، ہمیں یقین ہے کہ آپ بے پناہ مدد کرنے کے لیے منفرد مقام پر ہیں۔” والدین نے ایردوان سے اپیل کی، "انسانی ہمدردی کی گہری سطح پر یرغمالیوں سے زندگی کی نشانی حاصل کرنے، ان کی تمام طبی ضروریات کو بلا تاخیر فراہم کرنے اور ان کی فوری رہائی کے لیے اپنی طاقت میں ہر ممکن کوشش کریں۔”
اردوان نے اس ماہ کے شروع میں عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سربراہی اجلاس سے قبل کہا تھا کہ اگر ترکیہ یرغمالیوں کے بحران کو حل کرنے کے لیے مداخلت کرتا ہے تو اسرائیل کو فوری طور پر فلسطینیوں کو رہا کرنا چاہیے اور دوسری طرف حماس کو بھی اسرائیلیوں کو رہا کرنا چاہیے۔ اردوان نے 10 نومبر کو کہا کہ حماس نے شہریوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More