انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان 2023 کے دوران سفارتی محاذپر سرگر دکھائی دیئے ،انہوں نے 15 ممالک کے 21 دورے کیے اور سات سربراہی اجلاسوں میں شرکت کی۔
مئی میں ترکیہ کے عام انتخابات کے بعد اپنے بین الاقوامی رابطوں میں اضافہ کرتے ہوئے، اردوان نے 7 اکتوبر کو اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد سے عالمی رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی ہر میٹنگ میں ناکہ بندی شدہ غزہ کی پٹی میں ہونے والی پیش رفت کو اٹھایا ہے۔
انہوں نے عالمی دارالحکومتوں کا دورہ کیا اور درجنوں رہنماؤں کا استقبال کیا، جس کو ان کی حکومت نے بہتر تعلقات اور علاقائی ہم آہنگی کے لیے "تازہ ترین” خارجہ پالیسی کا نام دیا ہے۔
ترک یکجہتی کے اظہار میں اردوان نے مئی میں دوبارہ منتخب ہونے کے بعد 12-13 جون کو ترک جمہوریہ شمالی قبرص (TRNC) اور آذربائیجان کا پہلا غیر ملکی دورہ کیا۔
پورے جولائی کے دوران، اس نے ولنیئس، لتھوانیا میں نیٹو کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ اس کے بعد 17-19 جولائی کو سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں خلیج کا دو روزہ دورہ کیا اور 20 جولائی کو دوبارہ ٹی آر این سی میں شرکت کی۔
انہوں نے 20 اگست کو ہنگری کا دورہ کیا تاکہ عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ اور ہنگری کے ریاستی یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کریں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اردوان 4 ستمبر کو روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ بات چیت کے لیے روس کے تفریحی شہر سوچی گئے تھے۔یہ میٹنگ انقرہ کی جانب سے سویڈن کی نیٹو کی طویل انتظار کی درخواست کی منظوری کے سلسلے میں تھی لیکن اس جوڑے نے ملاقات کو دوسرے مسائل تک بڑھا دیا، یعنی خانہ جنگی سے متاثرہ شام کا بحران، اقتصادی تعاون اور بحیرہ اسود کے اناج کے اقدام، جسے ماسکو نے پہلے ہی روک دیا تھا۔ جولائی
بعد ازاں ستمبر میںترک صدر اردوان نے G-20 رہنماؤں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ہندوستان کا سفر کیا اور 16-20 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے لیے امریکہ کا دورہ کیا جہاں انھوں نے ہم منصبوں سے مصافحہ کیا، سب سے زیادہ حیرت انگیز طور پر یونانی وزیر اعظم Kyriakos Mitsotakisسے بھی ملاقات کی۔
اردوان نے آذربائیجان کے صدر الہام علییوف کی دعوت پر 25 ستمبر کو آذربائیجان کے خود مختار نخچیوان انکلیو کا بھی دورہ کیا۔
اس کے علاوہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے 7 اکتوبر کو غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعدامن کیلئے بین الاقوامی دباؤ کا آغاز کیا اور رہنماؤں کے ساتھ ہر ملاقات میں غزہ کو اٹھایا۔
انہوں نے 2 نومبر کو قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ترک ریاستوں کی تنظیم (OTS) کے 10ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) کے 16ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے 8-9 نومبر کو تاشقند، ازبکستان کا دورہ کیا۔
11 نومبر کو اردوان نے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اور عرب لیگ کے غیر معمولی مشترکہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض، سعودی عرب کا دورہ کیا۔
انہوں نے 17 نومبر کو برلن میں جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کی۔ 21 نومبر کو الجزائر کا دورہ کرنے سے پہلے اپنے الجزائری ہم منصب عبدالمجید ٹیبونے سے ملاقات کی۔
ایردوان نے 22 نومبر کو ورچوئل G-20 رہنماؤں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔
وہ غزہ کے لیے امن کی سفارت کاری میں مصروف رہا اور خاص طور پر خطے کے رہنماؤں کے ساتھ دوروں اور ٹیلی فون کالوں کے ذریعے۔
انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس، اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ، امریکی صدر جو بائیڈن، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک، شولز، پوتن، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی، لبنانی صدر سے غزہ میں انسانی بحران کے حل پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نجیب میقاتی، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، اردن کے شاہ عبداللہ دوم، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے بھی ملاقات کی۔
اردوان نے دبئی میں 2023 کی اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس، یا COP28 میں شرکت کے لیے 30 نومبر کو متحدہ عرب امارات کا سفر کیا، تو ان کی ملاقاتوں کا بنیادی ایجنڈا غزہ میں ہونے والی پیش رفت تھا۔
انہوں نے عالمی رہنماؤں کے ساتھ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی حملوں، ترکیہ کی جانب سے انسانی امداد اور امن کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور دیرپا امن کے لیے کیا کرنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔
سال کے آخری مہینے میں اردوان نے شیخ تمیم کی دعوت کے جواب میں 9ویں قطر-ترکی ہائی اسٹریٹجک کمیٹی کے لیے 4-5 دسمبر کو قطر کا سرکاری دورہ کیا۔
اپنے سال کے آخری دورے پر اردوان نے 18 دسمبر کو ترکیہ ہنگری اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل کے چھٹے اجلاس کے لیے ہنگری کا سفر کیا۔
6 سالوں میں پہلا یونان کا دورہ
2023 میں ترکیہ یونانی تعلقات کو پگھلتے ہوئے دیکھا گیا اور فریقین باہمی خیر سگالی کے مطابق بات چیت کو بحال کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اردوان چھ سالوں میں اپنے پہلے سرکاری دورے پر 7 دسمبر کو یونان پہنچے۔
انہوں نے اور مٹسوتاکیس نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے اور تعاون کو بہتر بنانے کے اقدامات کو حل کرنے کے لیے ترکی-یونان اعلیٰ سطحی تعاون کونسل کے پانچویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔
اردوان نے دوستی کے اعلان پر دستخط کرنے سے پہلے مٹسوٹاکس کے ساتھ کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ایجیئن کو امن کے سمندر میں بدل دیں گے۔