یورپی یونین نے ترکیہ کیلئے دروازہ کھولا تو سویڈن کی نیٹو بولی کی حمایت کریں گے،اردوان

انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے روز یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ ترکیہ کے بلاک میں شمولیت کا دروازہ کھولے تاکہ انقرہ نیٹو میں سویڈن کی رکنیت کی حمایت کرے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان لیتھوانیا کے شہر ولنیئس میں نیٹو سربراہی اجلاس کے لیے روانگی سے قبل ہوائی اڈے پر خطاب کر رہے تھے۔اردوان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سویڈن کی نیٹو کی رکنیت ترک پارلیمنٹ کی صوابدید پر ہے۔
ترک صدر نے کہاکہ سب سے پہلے یورپی یونین میں ترکیہ کے لیے راہ ہموار کریں، اور پھر ہم سویڈن کے لیے اسی طرح راہ ہموار کریں گے جس طرح ہم نے فن لینڈ کے لیے کیا تھا۔
ترکیہ کی یونین کے ساتھ سب سے طویل تاریخ اور سب سے طویل مذاکراتی عمل ہے۔ ملک نے 1964 میں یورپی یونین کے پیشرو یورپی اقتصادی برادری (EEC) کے ساتھ ایسوسی ایشن کے معاہدے پر دستخط کیے، جسے عام طور پر امیدوار بننے کے لیے پہلا قدم سمجھا جاتا ہے۔
1987 میں سرکاری امیدواری کے لیے درخواست دیتے ہوئے، ترکیہ کو امیدوار ملک کا درجہ حاصل کرنے کے لیے 1999 تک انتظار کرنا پڑا۔ تاہم، مذاکرات کے آغاز کے لیے، ترکیہ کو 2005 تک مزید چھ سال انتظار کرنا پڑا، جو دوسرے امیدواروں کے مقابلے میں ایک منفرد طور پر طویل عمل تھا۔
نیٹو میں سویڈن کی رکنیت کے عمل کی پیشرفت سہ فریقی میمورنڈم میں متعین امور کو پورا کرنے پر منحصر ہے۔
یوکرین پر روسی حملے کے تناظر میں سویڈن اور فن لینڈ نے مئی 2022 میں نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست دی تھی۔ فن لینڈ اپریل 2023 سے اس اتحاد کا رکن ہے۔
ترکیہ نے نیٹو میں سویڈن کی رکنیت کی حتمی منظوری دینے میں تاخیر کی ہے، کیونکہ یہ ملک اسلام مخالف مظاہروں کے ساتھ ساتھ دہشت گرد اداروں کے لیے بہت نرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More