نیویارک (پاک ترک نیوز)
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ میں اسرائیلیوں کے ہاتھوں غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کا معاملہ پرزور طریقے سے اٹھائیں گے اور ان اقدامات سے آگاہ کریں گے جو اقوام متحدہ اسرائیل کے خلاف کر سکتی ہے۔
صدر اردوان رواں ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں شرکت اور اجلاس سے خطاب کرنے کے لئے امریکہ پہنچ گئے ہیںانہوں نےنیویارک میں ترک ہاؤس کا دورہ کیا۔ جہاں ملک میں موجود ترک کمیونٹی کی جانب سے انکا پرتپاک استقبال کیا گیا۔انہوں نے گذشتہ شب تھنک ٹینکس کے نمائندوں کے کنونشن میں شرکت کرنے والے تھے اور ترک امریکن نیشنل اسٹیئرنگ کمیٹی کے زیر اہتمام راک فیلر پلازہ میں عشائیہ میں شرکتکی۔صدر اردوان جنرل اسمبلی میںعام بحث کے پہلے دن منگل کو اسمبلی سے خطاب کریں گے۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس سال جنرل اسمبلی کی بحث کسی کو پیچھے نہ چھوڑناکے تھیم کے تحت ہو گی اور وہ خاص طور پر ان مشترکہ اقدامات پر بات کریں گے جو غزہ میں نسل کشی اور اسرائیل کی جارحانہ پالیسیوں کے خلاف اٹھائے جا سکتے ہیں۔ اردوان نے زور دے کر کہا کہ مستقبل کا آئندہ سربراہی اجلاس جس کی میزبانی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کریں گے۔ اس سال کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کا سب سےاہم ایونٹ ہو گا۔
صدر نے کہا کہ منگل کو اپنے خطاب میں وہ عالمی گورننس میکانزم، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے میں اصلاحات کی ضرورت پر توجہ مبذول کرائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا، "میں اس سمت میں کوششوں کے لیے ترکی کے تعاون کو اجاگر کروں گا۔”
انہوں نے کہا کہ وہ جنرل اسمبلی کے حاشیے پر کئی ممالک کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ساتھ گٹیرس کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیںتو اردوان نے کہا کہ مسٹر بائیڈن کے ساتھ ابھی تک کوئی منصوبہ بند دو طرفہ ملاقات طے نہیں ہوئی ہے۔ البتہ ہم امید کرتے ہیں کہ مختلف مواقع پر اکٹھے ہو سکتے ہیں۔