اسلام آباد(پاک ترک نیوز) نگران وفاقی وزیر خزانہ ، محصولات و اقتصادی امور ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایگزم بینک کے آغاز سے برآمدات میں اضافہ اور نئی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی میں مدد ملے گی،
پاکستان میں ایگزم بینک کے آغاز کےموقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتےہوئے وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہاکہ بینک کے قیام سے پاکستانی برآمد کنندگان کو کریڈ ٹ انشورنس اور گارنٹی کی خدمات بھی میسر آئیں گی، ادائیگیوں میں توازن ، اقتصادی نمو اور معیشت میں پائیداریت کا انحصار معیشت کے ڈھانچے پرہے جس میں برآمدات کا اہم کردار ہے، ہمیں امید ہے کہ ایگزم کے آغاز سے مالیاتی ماحول میں بہتری ، ٹیکنالوجی کے بہتر استعمال اور ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر شعبوں میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ بینک کاآغاز پاکستان میں برآمدات اور سرمایہ کاری کے وژن کو بڑھانے کے حکومتی عزم کی عکاسی کررہا ہے، ہمیں یقین ہے کہ اس سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ممکن اور برآمد کنندگان کو سہولیات میسر آئیں گی، بینک کے قیام سے پاکستانی برآمد کنندگان کو کریڈ ٹ انشورنس اور گارنٹی کی خدمات بھی میسر آئیں گی۔ انہوں نے کہاکہ ایگزم سے ہمارے برآمد کنندگان کے لئے سازگار اور لیول پلینگ فیلڈ دستیاب اور عالمی مارکیٹوں تک رسائی ہوگی، پاکستانی برآمد کنندگان کو اختراعی مصنوعات کی طرف توجہ مبذول کرنی چاہیے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ایگزم بینک سے انشورڈ برآمدات ممکن اور برآمدد کنندگان کو کمرشل بینکوں کے عدم ادائیگی کے خطرات بھی کم ہو جائیں گے ۔
نگران وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ یہ ملکی معیشت ، تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ ہمارے لئے فخر کا لمحہ ہے، مناسب قیادت اور سٹریٹجک ہدایت سے یہ مرحلہ طے ہوا، ملکی معیشت کی ترقی ، پائیدار اقتصادی نمو ، درآمدات و برآمدات میں اضافہ اور براہ راست سرمایہ کاری کو راغب کرنے کےلئے حکومت اس طرح کے اقدامات کو سراہتی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ ایگزم بینک پاکستان میں برآمدی صنعت کے فروغ کے لئے ایک نئی شروعات ہے ، یہ ملک کی معیشت اور بینکاری کے لئے بھی اہمیت کا حامل ہے جس سے پاکستان کے تجارتی و مالیاتی ڈھانچے کو جدید دور کے تقاضوں اور بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے ایگزم بینک کے آغازپر بینک کی انتظامیہ ، سٹیٹ بینک آف پاکستان اور دیگر اداروں کے کردار کو سراہا۔ تقریب میں سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال ، سیکرٹری تجارت ، سٹیٹ بینک کے افسران کے علاوہ سینئر حکومتی افسران نے بھی شرکت کی۔
عالمی اقتصادی منظرنامے میں ایگزم بینک کے کردارکو اجاگر کرتےہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ سال دنیا بھر میں ایگزم کے ذریعے 2.5 ٹریلین ڈالر مالیت کی خدمات فراہم کی گئیں اور 60ممالک میں برآمدات میں اضافے میں مدد ملی، ویتنام نے ایگزم کے ذریعے چند برسوں میں 124 ارب ڈالر کی تجارت کو 3.38 ٹریلین ڈالر تک پہنچانے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ادائیگیوں میں توازن ، اقتصادی نمو اور معیشت میں پائیداریت کا انحصار معیشت کے ڈھانچے پرہے جس میں برآمدات کا اہم کردار ہے، ہمیں امید ہے کہ ایگزم کے آغاز سے مالیاتی ماحول میں بہتری ، ٹیکنالوجی کے بہتر استعمال اور ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر شعبوں میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت زیادہ تر پاکستانی برآمدات امریکا ، یورپی یونین، چین اور افغانستان کو کی جا رہی ہیں،توقع ہے کہ ایگزم کے آغاز سے پاکستانی برآمدات کی نئی عالمی منڈیوں تک رسائی کو ممکن بنایا جاسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایگزم بینک کے آغاز سے برآمد کنندگان کو کریڈٹ اور تجارتی مالیاتی سہولیات کی دستیابی یقینی بنانے میں مدد ملے گی جس سے روزگار کے نئے مواقع فراہم ہوں گے۔ علاوہ ازیں پاکستانی مینوفیکچررز کو عالمی ویلو چینز کے اندر مضبوط روابط استوار کرنے کی سہولت میسر آئے گی۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ ایگزم بینک سے برآمد کنندگان کے لئے فنانس سکیم کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے کیونکہ سٹیٹ بینک زیادہ عرصے تک برآمد کنندگان کو ایکسپورٹ فنانسنگ کی سہولت نہیں دےسکتی ، سٹیٹ بینک ایگزم کے ذریعے ایکسپورٹ فنانس سکیم کی صرف نگرانی کرے گا اور اس کی اہلیت اور تقسیم کےلئے قواعد وضح کرے گا، ہمیں یقین ہے کہ بہت جلد ایگزم بینک برآمد کنندگان کے لئے سنگل ونڈ و آپریٹر کی حیثیت اختیار کر جائے گا۔