کراچی(پاک ترک نیوز) آم کی پیداوار میں کمی کے باعث برآمدات شدید متاثر ہوئی ہیں ۔
تفصیلا ت کے طمابق موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور کم پیداوار کے باعث برآمد کنندگان نے رواں سال آم کی برآمد کا ہدف گزشتہ سال 125,000 ٹن سے کم کر کے 100,000 ٹن کر دیا ہے۔
آم کی پیداوار میں مسلسل تیسرے سال کمی ہوئی ہے۔ پاکستان 1.8 ملین ٹن پھل پیدا کرتا ہے، جس میں 70 فیصد کا بڑا حصہ پنجاب سے آتا ہے، اس کے بعد 29 فیصد کے ساتھ سندھ اور 1 فیصد کے ساتھ خیبر پختونخواہ آتا ہے۔
موسمی اثرات کے باعث اس سال پنجاب میں آم کی پیداوار 35 سے 40 فیصد جبکہ سندھ میں 20 فیصد سے کم رہنے کی توقع ہے۔ اس کے نتیجے میں مجموعی پیداوار میں 600,000 ٹن کمی کا خدشہ ہے۔ یہ تخمینہ پیداوار کے آغاز پر لگایا گیا تھا اور ممکنہ طور پر سیزن کی ترقی کے ساتھ اس میں مزید اضافہ ہوگا۔
آم کی برآمد کا آغاز 20 مئی سے ہوگا۔ روایتی منڈیوں کے علاوہ چین، امریکہ، ترکی اور جاپان کی ویلیو ایڈڈ منڈیوں پر بھی توجہ دی جائے گی۔ ایران، افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستیں بھی آم کے برآمدی ہدف کے حصول میں اہم کردار ادا کریں گی۔