غزہ (پاک ترک نیوز) غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت عارضی جنگ بندی کا آغاز ہوگیا ہے ۔
عارضی جنگ بندی کا آغاز غزہ کے مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ہوا ہے جو اگلے 4 روز یعنی منگل کی صبح 7 بجے تک جاری رہے گا۔ آج بجے سہ پہر (پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے) تک حماس ابتدائی طور پر 13 اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کرے گا۔
قطر میں ثالثوں نے بتایا کہ روزانہ کی بنیاد پر یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا اور 4 دنوں میں مجموعی طور پر 50 یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا ، جنگ بندی کے فوری بعد ہی غزہ میں انسانی امداد کاسلسلہ شروع ہو جائے گا۔
قطری اعلان کے مطابق جنگ بندی جامع ہو گی اور شمالی غزہ کے ساتھ ساتھ جنوبی غزہ میں برابر نافذ العمل ہو گی۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کا کہنا ہے کہ جمعے کو جن یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا ان کی فہرست ملنے کے بعد ان کے خاندانوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ لسٹ میں کن کن افراد کے نام شامل ہیں۔
دونوں جانب سے خواتین اور 18 سال سے کم عمر افراد کو رہا کیا جائے گا جبکہ فلسطینیوں کو تین اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا جائے گا۔
جنگ بندی کے بعد کے کئی گھنٹوں میں لڑائی جاری رہی، جمعرات کو غزہ کے شمال میں دھماکے سنے گئے اور علاقے پر دھوئیں کے گہرے بادل چھائے رہے ، حکام کے مطابق غزہ شہر کا ایک ہسپتال بمباری کے اہداف میں شامل ہے،24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی فوج نے 300سے زائد حملے کیے ۔
دونوں فریقین نے یہ بھی اشارہ دیا کہ لڑائی دوبارہ شروع ہونے سے پہلے وقفہ عارضی ہوگا۔
غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقوں سے اسرائیلی فوجی طیاروں کی پروازیں بند ہو گئی ہیں جبکہ قطر نے دوحہ میں ایک آپریشن روم قائم کیا ہے جہاں وہ غزہ سے بروقت معلومات حاصل کرے گا۔
قطر کے نمائندے جیمز بے نے کہا ہے کہ ان کے اسرائیلی فوج اور حماس کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں، ہم کوشش کریں گے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ جنگ بندی جاری رہ سکے، جنگ بندی چار دن تک جاری رہ سکتی ہے اور پھر وہ امید کر رہے ہیں کہ یہ چار دن سے آگے بھی جاری رہ سکتی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی ایک روز کیلئے مؤخرکردی تھی ، اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا تھا کہ جنگ بندی کا آغاز جمعے کے روز سے ہوگا، اس سے پہلے کسی قیدی کو نہیں چھوڑا جائے گا۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 15 ہزار کے قریب شہری شہید اور 7ہزار فلسطینی لاپتہ ہیں جبکہ 36 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں ۔