ترکیہ میں عام انتخابات کی سرگرمیوں کا آغاز کردیا گیا

 

 

 

 

سہیل شہریار

ترکیہ میں صدارتی حکم سے قبل ازوقت ہونے والے عام انتخابات کی باقاعدہ سرگرمیاں 19مارچ سے شروع ہوچکی ہیں۔ جو الیکشن سے ایک روز قبل 12مئی کی شب 12بجے تک جاری رہیں گی۔ جبکہ 13مئی "خاموشی کا دن” ہوگا۔
14 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں جیتنے کے لئے کم از کم 50فیصد ووٹ لینا لازمی ہے۔ چنانچہ اگر صدارتی انتخابات میں رن آف کی ضرورت پڑی تو یہ 28 مئی کو ہوں گے۔
ترک الیکشن اتھارٹی کے فیصلے کے مطابق صدارتی امیدواروں کی نامزدگی 23 مار چ تک جاری رہے گی۔جبکہ 31 مارچ کو امیدواروں کی حتمی فہرست شائع ہونے کے بعد امیدوار اپنی انتخابی مہم شروع کر سکیں گے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے 10 مارچ کو انتخابات کے انعقاد سے متعلق حکم نامے پر دستخط کیےتھے جنہیں ابتدائی طور پر 18 جون کومنعقد ہونا تھا۔
رجب طیب اردوان ایک مرتبہ پھر حکمران پیپلز الائنس کے صدارتی امیدوار ہوں گے اور اپوزیشن اتحاد کی جانب سے ر یپبلکن پیپلز پارٹی کے رہنما کمال کلیک دار اولو ان کے اہم حریف کے طور پر میدان میں اتر چکے ہیں۔ جن میں دو اہم امیدوار اپوزیشن کے سابق صدارتی امیدوارمحرم انسے اور نیو ویلفیئر پارٹی کے طیب اربکان ہیں۔ جبکہ نصف درجن کے قریب دیگر امیدوار بھی کاغذات نامزدگی جمع کروانے والوں میں شامل ہیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کی رائے میں صدارتی الیکشن کی دوڑ میں اصل مقابلہ حکومتی اور اپوزیشن اتحادوں کے امیدوار ہی لڑیں گے۔تاہم اب تک کئے گئے سروے اور پولز ظاہر کرتے ہیں کے صدر اردوان کو اپنے تیسرے صدارتی لیکشن میںحکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کی مدد کے نتیجے میں اپنے قریبی حریف پر برتری حاصل ہے۔البتہ بین الاقوامی میڈیا پر آنے والے تجزیے صدارتی الیکشن میں کانٹے کے مقابلے کی توقع کر رہے ہیں۔ کیونکہ انفرادی طور پر رجب طیب اردوان اور کمال کلک دار اولو کی عوامی پسندیدگی کی شرح میں بہت کم فرق دیکھنے میں آ رہا ہے۔اور انتخابات میں صرف ڈیڑھ ماہ سے کچھ زیادہ وقت باقی ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More