جرمن سیاستدان کے معاون کو چین کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا

برلن (پاک ترک نیوز) انتہائی دائیں بازو کے جرمن سیاستدان کے معاون کو چین کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
جرمن پولیس نے انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے یورپی پارلیمنٹ کے رکن کے ایک معاون کو چین کے لیے جاسوسی کے شبے میں گرفتار کر لیا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ جیان جی نے بار بار یورپی پارلیمنٹ کے کام کے بارے میں معلومات چین کی وزارتِ مملکت کی سلامتی (ایم ایس ایس) کو دی ہیں۔
اس گرفتاری نے یورپ میں انتباہات کو جنم دیا کہ جون میں ہونے والے یورپی یونین کے انتخابات سے قبل جمہوریت خطرے میں ہے، جبکہ بیجنگ میں غصے کو ہوا دی گئی۔
جرمن حکام نے یہ واضح نہیں کیا کہ گرفتار شخص کو کس سیاستدان نے ملازم رکھا تھا۔ تاہم، میڈیا نے رپورٹ کیا کہ جرمن شہری میکسمیلیان کراہ کا معاون تھا۔
MEP آنے والے یورپی پارلیمانی انتخابات کے لیے انتہائی دائیں بازو کی الٹرنیٹیو فار جرمنی (AfD) پارٹی کے لیے اہم امیدوار ہیں۔
پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ جیان جی کو دیر گئے ڈریسڈن میں گرفتار کیا گیا اور ان کے اپارٹمنٹ کی تلاشی لی گئی۔ جنوری میں یورپی پارلیمنٹ کے مذاکرات اور فیصلوں کی رپورٹنگ کے ساتھ ساتھ، اس نے مبینہ طور پر جرمنی میں چینی اپوزیشن شخصیات کی جاسوسی بھی کی۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More