سولر بالکونیاں بنانے میں جرمنی یورپ میں سب سے آگے

برسلز (پا ک ترک نیوز)
جرمنی میں چار لاکھ ے زیادہ پلگ ان سولر سسٹمز نصب کیے گئے ہیں۔ جن میں سے زیادہ تر لوگوں کے گھروں کی بالکونیوں کی ہموار چھتوں پر لگائے گئے ہیں۔اور اب یہ پورے یورپ مین مقبولیت پا رہے ہیں۔
سولر پاور یورپ ایسوسی ایشن کی تازہ رپورٹ کے مطابق نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ صرف 2024 کی پہلی سہ ماہی میں جرمنی میںکم از کم 50ہزار پی وی آلات شمسی توانائی کے شعبے میں شامل کیے گئے تھے۔ جو جرمنی میں مضبوط شمسی ثقافت کی نشاندہی کرتے ہیں۔اب سولر بالکونیاں پورے یورپ میں توانائی کی وسیع تر منتقلی کا ایک حصہ ہیں۔ انہیں چھت کے شمسی توانائی کے ذیلی سیٹ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اور یہ بنیادی طور پر شمسی توانائی کی پیداوار کے لیے ممکنہ بنیادی ڈھانچے کو استعمال کرنے کے رجحان کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت یورپ کے دو ممالک 100فیصد قابل تجدید توانائی سے چل رہے ہیں کیونکہ انکے ہاں ہوا کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔سب سے اہم چیز جو شمسی بالکونیوں کو چھت کے شمسی توانائی سے ممتاز کرتی ہے وہ یہ ہے کہ وہ بہت چھوٹا نظام ہیں۔ بنیادی طور پریہ ایک یا دو پینلز پر مشتمل ہوتی ہے جو بجلی کے ساکٹ میں لگے ہوتے ہیں۔
سولر پاور یورپ ایسوسی ایشن کا اندازہ ہے کہ جرمنی میں لگ بھگ 200 میگاواٹ کا بالکونی سولر نظام نصب ہے۔ جبکہ رہائشی چھت کے شعبےکی صلاحیت 16 گیگاواٹہے۔تاہم سولر کی جانب تیزی سے منتقلی کے ضمن میں آسٹریا، فرانس، جرمنی اٹلی، پولینڈ اور لکسمبرگ نے بالکونی شمسی توانائی نظام کے لیے ایک حوصلہ افزا طریقہ اختیار کیا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بڑے سولر نظام اور بالکونی سولر میںبنیادی فرق یہ ہے کہ بالکونی پی وی کو انسٹال کرنا بہت آسان ہے۔ آپ کٹ آن لائن خرید سکتے ہیں، اور اسے ترتیب دینے کے لیے کسی الیکٹریشن کی ضرورت نہیں ہے۔ چھت کی تنصیبات کے برعکس، جہاں تصدیق شدہ انسٹالرز کو آگ کے خطرات اور ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان سے بچنے کی سفارش کی جاتی ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More