ایتھنز (پاک ترک نیوز ) یونان کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے حادثے میں 300کے قریب پاکستانیوں کے ڈوبنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ پاکستانی سفارتخانے کے حکام کا کہنا ہے کہ 12پاکستانی شہریوں کو زندہ بچا لیا گیا ہے ۔
جنوبی یونان کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی لیبیا سے اٹلی جانے والی کشتی حادثے کا شکارہو گئی تھی جس میں 79افراد ہلاک گئے تھے ۔
، ذرائع کے مطابق کشتی میں 310 پاکستانیوں کے بھی سوار ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں سے 298 کی موت کا خدشہ بتایا جارہا ہے تاہم یونان میں پاکستانی سفارت خانے نے تصدیق کی ہے کہ اب تک 12 شہریوں کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔
کشتی ڈوبنے کے چوتھے روز بھی یونانی حکام کا سرچ آپریشن جاری ہے اور 79افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں ۔ جاں بحق افراد کی شناخت کے بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا گیا ۔
یونانی حکام نے اپیل کی ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے صرف والدین یا بچوں کا ڈی این اے سیمپل بھیجا جائے ، ڈی این اے رپورٹ، لاپتہ افراد کا شناختی کارڈ، پاسپورٹ اور رابطہ نمبر info@pakistanembassy.gr پر بھیجی جاسکتی ہیں ۔
یونان میں پاکستانی سفارت خانہ کے حکام نے کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے 12 پاکستانیوں سے بھی ملاقات کی ہے ۔
یونانی حکام نے جن پاکستانیوں کو بچایا ہے ان میں سے محمد عدنان بشیر اور حسیب الرحمن کا تعلق ضلع کوٹلی سے ہے باقی افراد میں محمد حمزہ (گوجرانوالہ)، عظمت خان (گجرات)، محمد سنی (شیخوپورہ)، زاہد اکبر (شیخوپورہ)، مہتاب علی (منڈی بہاؤالدین)، رانا حسنین (سیالکوٹ)، عثمان صدیقی (گجرات)، ذیشان سرور (گوجرانوالہ) جبکہ عرفان احمد اور عمران آرائیں ہسپتال میں زِیرعلاج ہیں۔
بتایا جا رہاہے اس کشتی میں پاکستان بالخصوص آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے 130 افراد سوار تھے جن میں 43 نوجوان بھی شامل ہیں ۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کی کشتی الٹنے کے بعد 500 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہے۔
یونانی حکام کے مطابق 65 سے 100 فٹ لمبی کشتی میں ممکنہ طورپر750 افراد سوار تھے، کشتی میں سوار افراد کی حتمی تعداد ابھی معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم کشتی میں بیشترتارکین وطن کا تعلق مصر، شام، افغانستان اور پاکستان سے ہے۔
حکام کے مطابق یونانی کوسٹ گارڈز اور نیوی کی کشتیاں، جہاز اور ہیلی کاپٹرز ریسکیو آپریشن میں شریک ہیں۔
یونان کی عبوری حکومت نے کشتی کے اس بڑے حادثے کے پیش نظر ملک میں تین دن سوگ کا اعلان کیا ہے اور ہر طرح کی تقریبات منسوخ کر دی ہیں۔