قاہرہ (پاک ترک نیوز) حماس اور امریکی حکام کی قاہرہ میں ملاقات ہوئی ہے ۔ملاقات کیلئے قطر اور مصر نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔
تفصیلات کےم طابق حماس اور امریکہ کے ایلچی قاہرہ میں قطری اور مصری ثالثوں سے ملاقات کر رہے ہیں تاکہ چھ ہفتے کی جنگ بندی، سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کے لیے درجنوں باقی ماندہ یرغمالیوں کے تبادلے اور غزہ کے لیے امداد کے زیادہ بہاؤ پر بات چیت کی جا سکے۔
بین الاقوامی ثالثوں کو بدھ کے روز قاہرہ میں حماس کے ساتھ مذاکرات کے چوتھے دن کے لیے مقرر کیا گیا تھا جب امریکی صدر جو بائیڈن نے عسکریت پسند گروپ سے رمضان کے آغاز تک اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر رضامندی کا مطالبہ کیا تھا۔
سفیروں نے اس لڑائی کو روکنے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا ہے جو حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے شروع ہو چکی ہے، اس سے پہلے کہ مسلمان روزہ رکھنے کا مہینہ اتوار یا پیر کو شروع ہوتا ہے، پورے چاند کی رویت پر منحصر ہے۔
جیسے ہی محصور غزہ کی پٹی کو قحط کا خطرہ ہے، امریکی اور اردن کے طیاروں نے منگل کے روز مصر اور فرانس کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں 2.4 ملین افراد کے علاقے میں خوراک کی امداد کو ایک بار پھر ہوائی جہاز سے اتارا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے شمالی غزہ کے دو اسپتالوں میں بچوں کے بھوک سے مرنے کی اطلاع دی ہے اور امریکی نائب صدر کمیلا ہیرس نے "غزہ میں انسانی حالات پر گہری تشویش” کا اظہار کیا ہے۔