غزہ (پاک ترک نیوز) اسرائیل کے نہتے فلسطینیوں پر مظالم جاری ہیں ، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 250 فلسطینی شہید جبکہ 500زخمی ہوگئے ہیں۔
غزہ کی جنگ کے 80 ویں دن اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں شدید بمباری کی، مغربی کنارے کے شہر بیت اللحم میں فلسطینیوں کے لیے کرسمس کی ایک اداس رات کے بعد شہری فاقہ کشی کا شکار ہیں۔
فلسطینی عوام کے مصائب کے خاتمے کے لیے کسی فوری جنگ بندی کے آثار نظر نہیں آ رہے، غزہ میں قحط کا منظر ہے اور پٹی میں ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں اور تمام مکینوں کے اسرائیلی جارحیت یا بھوک کے باعث ختم ہوجانے کے خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔
حالیہ پیش رفت میں فلسطینی طبی حکام نے بتایا ہے کہ وسطی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملے میں شہدا کی تعداد 106 ہو گئی ہے، یہ اعلان اتوار کی شب المغازی پناہ گزین کیمپ میں ہونے والے فضائی حملے کو غزہ پر مہلک ترین فضائی حملوں میں شامل کر رہا ہے۔
گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے وادی غزہ کے قریب البریج کیمپ کے مکینوں سے فوری طور پر انخلا کا مطالبہ کیا، غزہ کی پٹی کے اطراف میں واقع بستیوں پر دوبارہ میزائلوں کی بمباری کی اطلاع دی۔
کرسمس کے موقع پر غزہ کی پٹی میں بمباری ایک لمحے کے لیے بھی نہیں رکی ، پیر کی صبح فلسطینی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس میں ایک گھر پر اسرائیلی فوج کے چھاپے میں 23 افراد شہید ہوگئے جبکہ الزوائدہ کے چھوٹے سے گاؤں کے قریب بھی ایک بم دھماکے میں 12 افراد چل بسے۔
اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے مرکز پر لگاتار پچاس کے قریب حملے کیے، گزشتہ تین دنوں میں غزہ میں 15 سے زیادہ اسرائیلی فوجی مارے گئے ، اس طرح غزہ میں زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد سے ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 156 ہوگئی ہے۔
اسرائیلی فوج کے پریس آفس کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک 80 دنوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی کل تعداد 489 ہو گئی ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کو کہا تھا کہ ہم جنگ کی بہت بڑی قیمت چکا رہے ہیں لیکن ہمارے پاس لڑائی جاری رکھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، گزشتہ روز نیتن یاھو نے کہا ہے کہ اگلے دنوں میں غزہ پر کارروائیاں مزید تیز کریں گے اور یہ لڑائی جلد ختم نہیں ہوگی بلکہ دیر تک چلے گی۔
واضح رہے کہ حماس نے 240 کے قریب اسرائیلیوں کو یرغمال بنایا تھا، 129 اسرائیلی اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔
اسرائیلی مظالم کے خلاف مزاحمت کرنے والی تنظیم حماس نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ سے غزہ میں شہریوں کے قتل عام پر اسرائیل کا احتساب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی صورتحال بدستور تباہ کن ہے، وہاں کے زیادہ تر ہسپتال سروس فراہم کرنے سے قاصر ہوگئے ہیں، اگلے چھ ہفتوں میں پوری آبادی کو خوراک کی عدم تحفظ کے اعلیٰ سطح کے خطرے کا سامنا ہے جو قحط کا باعث بن سکتا ہے۔
سلامتی کونسل نے غزہ میں انسانی امداد بڑھانے کے لیے ایک قرار داد منظور کی ہے لیکن اس کے بعد بھی امدادی سامان کی ترسیل میں اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا ہے۔
لڑائی کے دوران سات روز تک عارضی جنگ بندی کے دوران حماس کے ہاتھوں یرغمال 105 افراد کی رہائی کے بدلے 240 فلسطینی قیدیوں کو رہائی ملی تھی، اب نئی جنگ بندی کے لیے مصراورقطر ثالثی کیلئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 21 ہزار تک پہنچ چکی ہے جبکہ 54 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔