ورلڈ کپ 2023کے میزبان 10بھارتی سٹیڈیمز

آر اے شمشاد
کرکٹ شائقین کو بے 5اکتوبر کا بے صبری سے انتظار ہے کیونکہ آئی سی سی ورلڈ کپ 2023کا آغازہو گا ۔ دنیا کی دس بہترین ٹیمیں بھارت کے دس سٹیڈیمز میں ایکشن میں دکھائی دیں گی ۔
ٹورنامنٹ کے 13ویں ایڈیشن کا افتتاحی کھیل 2019 کے فائنل کا ری پلے ہوگا، جس میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ کا نیوزی لینڈ سے احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں مقابلہ ہوگا۔2023 ایڈیشن کا فائنل اسی مقام پر 19 نومبر کو کھیلا جائے گا۔
ایک روزہ بین الاقوامی (ODI) مقابلہ 10 اسٹیڈیموں میں منعقد کیا جائے گا، جنوب میں چنئی سے شمال میں دھرم شالہ، مشرق میں کولکتہ، مغرب میں احمد آباد تک،یہ مقامات ملک بھر میں مختلف مقامات پر کھڑے ہیں، چنئی کے ساحل سمندر کے کنارے چدمبرم اسٹیڈیم سے لے کر دھرم شالا اسٹیڈیم تک جو ہماچل پردیش ریاست کے دلکش پہاڑوں اور دارالحکومت نئی دہلی کے مرکز میں واقع ارون جیٹلی اسٹیڈیم کے درمیان واقع ہے۔
ان میں سے کچھ اسٹیڈیموں کے نام متنازعہ طور پر سابق سربراہان مملکت اور ممتاز سیاستدانوں کے اعزاز کے لیے پچھلے کچھ سالوں میں تبدیل کیے گئے ہیں۔ ابھی حال ہی میں، احمد آباد کے اسٹیڈیم کا نام تبدیل کر کے اس کے افتتاح سے چند گھنٹے قبل، 2021 میں موجودہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اعزاز میں رکھا گیا تھا۔

ارون جیٹلی اسٹیڈیم

ارون جیٹلی اسٹیڈیم نئی دہلی میں واقع ہے اس میں 55ہزار کے قریب لوگوں کے بیٹھنے کی جگہ ہے جبکہ اس کا افتتاح 1983میں کیا گیا تھا ۔
اس مقام پر جنوبی افریقہ بمقابلہ سری لنکا (7 اکتوبر)، ہندوستان بمقابلہ افغانستان (11 اکتوبر)، انگلینڈ بمقابلہ افغانستان (15 اکتوبر)، آسٹریلیا بمقابلہ نیدرلینڈ (25 اکتوبر)، بنگلہ دیش بمقابلہ سری لنکا (6 نومبر)
ملک کے قدیم ترین کرکٹ سٹیڈیموں میں سے ایک اور ہندوستانی دارالحکومت کے مرکز میں واقع، ارون جیٹلی سٹیڈیم میں جب بھی ہندوستان نے ٹورنامنٹ کی میزبانی کی ہے (1987، 1996 اور 2011) ورلڈ کپ کے میچز منعقد کیے ہیں۔
یہ پہلے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم کے نام سے جانا جاتا تھا، اس مقام کا نام ایک سابق وزیر خزانہ اور وزیر اعظم مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ کے 2019 میں ان کی موت کے بعد رکھ دیا گیا۔ اس اقدام کو کچھ تنقید کا سامنا کرنا پڑا لیکن مقامی کرکٹ منتظمین نے کہا کہ ایسا کیا گیا راجدھانی میں کرکٹ کی بہتری کا سہرا جیٹلی کو دینا۔
اس اسٹیڈیم نے کئی یادگار میچوں کی میزبانی کی ہے، جس میں ہندوستانی لیگ اسپنر انیل کمبلے کا فروری 1999 میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ اننگز میں تمام 10 وکٹیں لینے کا ریکارڈ توڑنے والا کارنامہ بھی شامل ہے۔

وانکھنڈے اسٹیڈیم

وانکھنڈے اسٹیڈیم ممبئی میں واقع ہے اور اس میں 33ہزار شائقین کرکٹ میچ لطف اندوز ہوسکتے ہیں ۔اس کا افتتاح 1974میں ہوا تھا۔
اس سٹیڈیم میں ہونیوالے میچز انگلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ (21 اکتوبر)، جنوبی افریقہ بمقابلہ بنگلہ دیش (24 اکتوبر)، بھارت بمقابلہ سری لنکا (2 نومبر)، آسٹریلیا بمقابلہ افغانستان (7 نومبر)، پہلا سیمی فائنل (15 نومبر)ہیں۔
بھارت کو اس اسٹیڈیم میں 2011 کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کی ٹرافی دوسری بار اپنے نام کرنے کا موقع ملا ۔ اس سٹیڈیم میں ہزاروں کی تعداد میں بھارتی شائقین کرکٹ موجود تھے ۔
یہ مقام، بھارت کے "کرکٹ کیپٹل چرچ گیٹ میں واقع ہے – ایک ایسا علاقہ جو ممبئی کے کچھ انتہائی باوقار اور معروف تعمیراتی ڈھانچے کی میزبانی کے لیے مشہور ہے۔

متھیا انامالائی (ایم اے) چدمبرم اسٹیڈیم

متھیا انامالائی (ایم اے) چدمبرم اسٹیڈیمچنئی میں واقع ہے ،اس میں 38ہزار لوگوں کی گنجائش موجود ہے جبکہ اس کا افتتاح 1916میں ہوا تھا ۔
اس سٹیڈیم میں ہونیالے میچز میں انڈیا بمقابلہ آسٹریلیا (8 اکتوبر)، نیوزی لینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش (13 اکتوبر)، نیوزی لینڈ بمقابلہ افغانستان (18 اکتوبر)، پاکستان بمقابلہ افغانستان (23 اکتوبر)، پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ (27 اکتوبر)شامل ہیں۔
دنیا کے سب سے طویل شہری ساحلوں میں سے ایک کے قریب واقع ہے – خلیج بنگال کے ساتھ چنئی کا مرینا بیچ – ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم جب بھی کسی میچ کی میزبانی کرتا ہے تو اسے کھیلوں اور کرکٹ کے علمبردار ہجوم کے لیے جانا جاتا ہے۔
ایم اے چدمبرم کی پچ، جسے چیپاک اسٹیڈیم بھی کہا جاتا ہے، ایک ٹرننگ ٹریک کے طور پر جانا جاتا ہے جو عام طور پر مرطوب حالات میں اسپن گیند بازوں کو مدد فراہم کرتا ہے۔

نریندر مودی اسٹیڈیم

نریندر مودی اسٹیڈیم احمد آباد میں واقع ہے اور اس میں ایک لاکھ 32ہزار شائقین کرکٹ کیلئے بنایا گیا ہے اس کا افتتاح 1983میں کیا گیا تھا ۔ یہ سٹیڈیم ورلڈ کپ کا روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہائی وولٹیج میچ کا میزبان بھی ہے ۔
اس سٹیڈیم میں انگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ (5 اکتوبر)، انڈیا بمقابلہ پاکستان (14 اکتوبر)، انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا (4 نومبر)، جنوبی افریقہ بمقابلہ افغانستان (10 نومبر)، فائنل (19 نومبر) ہو گا ۔
دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ اسٹیڈیم پانچ کھیلوں کی میزبانی کرے گا، جس میں اوپنر، فائنل اور انتہائی متوقع بھارت بمقابلہ پاکستان میچ شامل ہے۔
اس کا نام مودی کے نام پر رکھنے سے پہلے، اسے پہلے موتیرا اسٹیڈیم یا سردار ولبھ بھائی پٹیل اسٹیڈیم کہا جاتا تھا – ہندوستان کے سب سے مشہور آزادی کے رہنماؤں میں سے ایک کے نام پر ہے۔
2022 میں، اس نے گجرات ٹائٹنز اور راجستھان رائلز کے درمیان آئی پی ایل فائنل کی میزبانی کی، جس میں 101,000 سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی، جو کہ ایک T20 میچ کا سب سے بڑا میچ تھا۔
اسٹیڈیم نے کئی سیاسی تقریبات اور ریلیوں کی بھی میزبانی کی ہے، جس میں 2020 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعزاز میں "نمستے ٹرمپ” پروگرام بھی شامل ہے۔

ایڈن گارڈنز

ایڈن گارڈنز کولکتہ میں واقع ہے اور اس میں 68ہزارلوگوں کیلئے بنایا گیا ہے ۔ اس کا افتتاح 1864میں کیا گیا تھا ۔
اس سٹیڈیم میں ورلڈ کپ کے ہونیوالے میچوں میں نیدرلینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش (28 اکتوبر)، پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش (31 اکتوبر)، ہندوستان بمقابلہ جنوبی افریقہ (5 نومبر)، انگلینڈ بمقابلہ پاکستان (11 نومبر)، دوسرا سیمی فائنل (16 نومبر) کا میزبان قرار دیا گیا ہے ۔
ایڈن گارڈنز دنیا کے قدیم ترین کرکٹ گراؤنڈز میں سے ایک ہے اور 1987 کے ورلڈ کپ فائنل سمیت سینکڑوں بین الاقوامی کرکٹ میچوں کی میزبانی کر چکا ہے۔یہ ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا کرکٹ اسٹیڈیم ہے۔
اسے آسٹریلیا کے سابق کپتان اسٹیو وا نے "برصغیر کے لارڈز” کے نام سے پکارا تھا – لندن کے تاریخی لارڈز کرکٹ گراؤنڈ سے موازنہ۔ایڈن گارڈنز کولکتہ کے بھوانی پور علاقے کے قریب، دریائے ہوگلی سے چند منٹ کے فاصلے پر، اور کولکتہ میدان نامی ایک بڑے شہری پارک کے قریب واقع ہے۔

ایم سی اے انٹرنیشنل اسٹیڈیم

ایم سی اے انٹرنیشنل اسٹیڈیم پونے میں واقع ہے اور اس میں 37ہزار کے لگ بھگ تماشائی ایک وقت میں میچ سے لطف اندوزہوسکتےہیں ۔ اس کا افتتاح 2012میں کیا گیا تھا ۔
اس ورلڈ کے دوران ہوینوالے میچز میں انڈیا بمقابلہ بنگلہ دیش (19 اکتوبر)، افغانستان بمقابلہ سری لنکا (30 اکتوبر)، نیوزی لینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ (1 نومبر)، انگلینڈ بمقابلہ نیدرلینڈز (8 نومبر)، آسٹریلیا بمقابلہ بنگلہ دیش (11 نومبر) شامل ہیں ۔
پونے ضلع کے گہونجے کے علاقے میں واقع یہ اسٹیڈیم 9 اکتوبر کو پہلی بار ورلڈ کپ کے میچ کی میزبانی کرنے کے لیے تیار ہے، جس میں ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان انتہائی متوقع میچ پیش کیا جائے گا۔
اس مقام کو معروف برطانوی ماہر تعمیرات سر مائیکل ہاپکنز نے ڈیزائن کیا تھا، جنہوں نے ہیمپشائر، برطانیہ میں روز باؤل کرکٹ گراؤنڈ کے لیے بھی منصوبہ بنایا تھا۔

ایم چناسوامی اسٹیڈیم

ایم چناسوامی اسٹیڈیم بنگلورو میں واقع ہے اور اس میں 40ہزار کے قریب شائقین کرکٹ ایک وقت میں میچ دیکھ سکتے ہیں ۔
اس سٹیڈیم میں آسٹریلیا بمقابلہ پاکستان (20 اکتوبر)، انگلینڈ بمقابلہ سری لنکا (26 اکتوبر)، نیوزی لینڈ بمقابلہ پاکستان (4 نومبر)، نیوزی لینڈ بمقابلہ سری لنکا (9 نومبر)، ہندوستان بمقابلہ نیدرلینڈ (12 نومبر)مد مقابل آئیں گے ۔
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (BCCI) کے چیئرمین کے نام سے منسوب ایم چناسوامی اسٹیڈیم کئی یادگار ODI، ٹیسٹ اور T20 گیمز کا مقام رہا ہے۔2011 کے ورلڈ کپ میں آئرلینڈ کے کے جے اوبرائن نے انگلینڈ کے خلاف ورلڈ کپ میچ میں صرف 50 گیندوں پر تیز ترین سنچری بنائی تھی۔یہ بھارت کا پہلا کرکٹ اسٹیڈیم تھا جس نے بجلی پیدا کرنے کے لیے سولر پینلز کا استعمال کیا۔

ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم

ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم دھرما شالہ میں واقع ہے اور اس کی گنجائش 23ہزار کے لگ بھگ ہے اور اس کا افتتاح 2003میں کیا گیا تھا ۔
اس ورلڈ کپ کے دوران اس سٹیڈیم میں بنگلہ دیش بمقابلہ افغانستان (7 اکتوبر)، انگلینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش (10 اکتوبر)، جنوبی افریقہ بمقابلہ نیدرلینڈ (17 اکتوبر)، ہندوستان بمقابلہ نیوزی لینڈ (22 اکتوبر)، آسٹریلیا بمقابلہ نیوزی لینڈ (28 اکتوبر) ٹرافی کے حصول کی جنگ لڑیں گے ۔
HPCA اسٹیڈیم، اپنے دلکش نظاروں کے ساتھ، ہمالیہ کے پہاڑوں پر مشتمل ہے، دھرم شالہ کے کانگڑا ضلع میں واقع ہے۔
اپنی قدرتی خوبصورتی اور شاندار مناظر کے لیے مشہور، دھرم شالہ کو عالمی سطح پر تبت کے دلائی لامہ کی رہائش گاہ کے طور پر پہچانا جاتا ہے، جس سے اس کی ثقافتی اہمیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ کا سب سے چھوٹا مقام ہے اور اس کی مختصر 64 میٹر باؤنڈری ایکشن کے مرکز میں ہوگی۔

راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم

راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم حیدر آباد میں ہے اور اس میں 39ہزار سے زائد افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جبکہ اس کا افتتاح 2005میں کیا گیا تھا ۔
اس سٹیڈیم میں پاکستان بمقابلہ نیدرلینڈز (6 اکتوبر)، نیوزی لینڈ بمقابلہ نیدرلینڈز (9 اکتوبر)، پاکستان بمقابلہ سری لنکا (10 اکتوبر)کو ہوگا ۔
حیدرآباد کرکٹ اسٹیڈیم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ مقام جنوبی تلنگانہ ریاست کے دارالحکومت میں، اپل کے مشرقی مضافاتی علاقے میں واقع ہے۔اس کا نام سابق بھارتی وزیر اعظم راجیو گاندھی اور اپوزیشن اور کانگریسی سیاست دان راہول گاندھی کے والد کے نام پر رکھا گیا ہے۔

بی آر ایس اے بی وی ایکانہ کرکٹ اسٹیڈیم

بی آر ایس اے بی وی ایکانہ کرکٹ اسٹیڈیم میں 50ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش اور یہ لکھنو میں واقع ہے ۔ اس کا افتتاح 2017میں کیا گیا ۔
اس سٹیڈیم میں ہونیوالے میچز میں آسٹریلیا بمقابلہ جنوبی افریقہ (12 اکتوبر)، آسٹریلیا بمقابلہ سری لنکا (16 اکتوبر)، نیدرلینڈز بمقابلہ سری لنکا (21 اکتوبر)، ہندوستان بمقابلہ انگلینڈ (29 اکتوبر)، نیدرلینڈز بمقابلہ افغانستان (3 نومبر)ہیں۔
ایکانا آئی پی ایل فرنچائز لکھنؤ سپر جائنٹس کا ہوم گراؤنڈ ہے۔ یہ لکھنؤ کے گومتی نگر علاقے میں واقع ہے۔اس مقام کا نام سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے نام پر رکھا گیا ہے، جو مودی کی بی جے پی پارٹی سے بھی تھے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More