سویڈن اور فن لینڈ وعدے اور ذمہ داری پوری کریں تو انکی نیٹو میں شمولیت میں کوئی مسئلہ نہیں ہو گا، ترک وزیر دفاع
انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترکیہ کے وزیر دفاع ہولوسی آکار نے کہا ہےکہ اسٹاک ہوم اور ہیلسنکی نے انقرہ کے انسداد دہشت گردی کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔ جبکہ وہ ہم سے اپنی سلامتی کو یقینی بنانے میں مدد کی توقع کر رہے ہیں۔
منگل کے روز ترک نیوز چینل پر گفتگو کرتے ہوئے ہلوسی آکار نے کہا کہ سویڈن اور فن لینڈ اپنی ریاستوں کے تحفظ کے لیے نیٹو کے ساتھ تعاون اور نیٹو میں شمولیت چاہتے ہیں۔ جب کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان سے مدد چاہتے ہیں۔ وہ ہم سے اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تعاون کا مطالبہ کرتے ہیں۔ لیکن انھوں نے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں ہمارے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بج سکتی۔
آکار نے کہا کہ قرآن اور ترکی کے قومی پرچم اور صدر رجب طیب اردوان کو پتلا نظر آتش کرنے کے واقعات کے حوالے سے سویڈن اور فن لینڈ کی بے عملی ناقابل قبول ہے۔ہم وہاں اپنے صدر، قرآن، ہمارے جھنڈے، ہماری مقدس اقدار کے خلاف گھناؤنی، شرمناک حرکتیں دیکھتے ہیں۔ اور ہم ایسی چیزوں کے بارے میں ان کی بے عملی اور خاموشی کو قبول نہیں کر سکتے۔ ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ اس طرز عمل کو ختم کر دیں گے۔اور ہم سے کئے گئے وعدوں کا احترام کریں گے۔
ترک دفاعی سربراہ نے نیٹو میں شمولیت کے لیے اسٹاک ہوم اور ہیلسنکی کی درخواستوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میںکہا کہ انہیں توقع ہے کہ فن لینڈ اور سویڈن اپنی ریاستوں کی طاقت کا مظاہرہ کریں گے اور اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے۔اگر ایسا کیا جاتا ہے تو، ہماری طرف سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔