اسلام آباد(پاک ترک نیوز) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔
بانی پی ٹی آئی نے ایڈووکیٹ لطیف کھوسہ کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ انتخابات سے قبل مجھے نااہل کرنا میرے بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جلد بازی کا مظاہرہ کرکے مجھے 8 اگست کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت پانچ سال کیلئے نااہل قرار دیا، جبکہ تحریک انصاف کو پارٹی نشان بلے سے بھی محروم کر دیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے استدعا کی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور توشہ خانہ کیس میں سزا کا فیصلہ معطل کیا جائے، توشہ خانہ کیس میں سزا پہلے ہی معطل ہوچکی ہے، لیکن ہائی کورٹ نے صرف سزا معطل کی پورا فیصلہ نہیں، ہائی کورٹ فیصلے میں غلطی کا الیکشن کمیشن نے فائدہ اٹھایا اور بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ انتخابات قریب ہیں، بانی پی ٹی آئی ملک کے سابق وزیراعظم ہیں، ملک کی سب سے بڑی جماعت کے لیڈر کو انتخابات سے باہر نہیں رکھا جا سکتا، سپریم کورٹ توشہ خانہ کیس میں سزا پر مبنی فیصلہ معطل کرے تاکہ انتخابات میں حصہ لیا جا سکے۔