لندن (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کی معیشت اس سال توقع سے زیادہ بہتر نمو کی راہ پر گامزن ہے جس میں پہلے کے اندازے سے زیادہ عالمی توسیع بھی دیکھی جارہی ہے۔جس کے نتیجے میں ترکیہ کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) 2024 میں 3.5 فیصد تک بڑھے گی جو پہلی 2.8 فیصد رہنے کی پیش گوئی سے زیادہ ہے۔
بین الاقوامی ریٹنگ ادارے فیچ ریٹنگزنےسہ ماہی گلوبل اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق 2025 کے لیے اپنی ترکیہ کی جیڈی پی کی شرح نمو کی پیشن گوئی کو بھی ایڈجسٹ کیا ہے اور اسے 3.1فیصد سے 3فیصد تک کم کر دیا ہے۔ اور 2026 کیمتوقع شرح کوو 3.2فیصد مقرر کیا۔
رواں سال پہلی سہ ماہی میں سخت مالیاتی پالیسی کے باوجود مضبوط گھریلو طلب کے باعث ترکیہ کی معیشت میں 5.7 فیصد اضافہ ہوا جو کہ سال کے آغاز میں دنیا کی بلند ترین شرح نمو میں سے ایک ہے۔ سال کے بقیہ حصے میں نمو کے معتدل رہنے کی توقع ہے کیونکہ بڑھتی ہوئی افراط زر کے پیش نظر مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں جارحانہ اضافے کا اثر معاشی سرگرمیوں پر پڑتا ہے۔
فِچ نے کہا کہ وہ افراط ز ر سال کے اختتام پر 43 فیصد دیکھ رہا ہے جو ترکیہ کا سب سے بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔مہنگائی مئی میں سالانہ 75فیصد تک پہنچ گئی۔ جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ شرح میں اضافے سے پہلے عروج پر ہے اور نسبتاً مستحکم ترک لیرا ریلیفدے رہاہے۔حکام نے گھریلو طلب کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی ہے، جو کہ افراط زر کا بنیادی محرک ہے، اور اس نے آؤٹ لک کو خراب ہونے سے روکنے کے لیے مزید کام کرنے کا عہد کیا ہے۔
فیچ نے2025 اور 2026 کے لیے بالترتیب 23فیصد اور گر کر 18فیصد افراط زر کی پیش گوئی کی ہے۔ جبکہ ترک حکومت اب سے دو سال بعد اسے سنگل ہندسوں پر گرتی دیکھ رہی ہے۔
فیچنے بھی 2024 کے لیے اپنی عالمی ترقی کی پیشن گوئی کو 2.4فیصدسے بڑھا کر 2.6فیصد کر دیا ہے کیونکہ یورپی بحالی کے امکانات میں اعتماد میں بہتری، چین کے برآمدی شعبے کی بحالی اور چین کو چھوڑ کر ابھرتی ہوئی منڈیوں میں مقامی طلب میں مضبوط رفتار دکھائی دیتی ہے۔