انڈونیشیا جزیرے پر لینڈسلائیڈنگ میں 15جاں بحق، درجنوں لاپتہ

جکارتہ (پاک ترک نیوز)
انڈونیشیا کے دور دراز جزیرے سیراسن میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 15افراد کے جاں بحق ہونے کے ساتھ درجنوں دیگر کے لا پتہ ہونے کی اطلاعات موصول ہو ئی ہیں۔جن کی تلاش جاری ہے۔
انڈونیشیا کے سرکاری میڈیا کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق منگل کی صبح پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے بعد خراب موسم اور کمیونیکیشن لائنوں نے بورنیو اور جزیرہ نما ملائیشیا کے درمیان ناٹونا کے علاقے میں دور دراز جزیرے سیراسن میںبچاؤ کی کوششوں کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ جہاں تقریباً 8,000 افراد رہتے ہیں۔
ناٹونا کی کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ایجنسی کی طرف سے فراہم کردہ تصاویر میں مکانات کو ملبے کا ڈھیر دکھایا گیا، جن میں گرے ہوئے درخت اور پھٹی ہوئی چھتیں نظر آ رہی تھیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مٹیگیشن ایجنسی (بی این پی بی) کے ترجمان عبدالمہری نے مقامی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ امدادی کارکنوں نے جائے وقوعہ سے 10 لاشیں نکال لی ہیں جب کہ دیہاتیوں نے مرنے والوں کی تعداد 15 بتائی ہے۔انہوں نے کہاکہ چھلاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ جبکہ چار کی شناخت ابھی باقی ہے۔مہری نے کہا کہ 42 افراد لاپتہ ہیں۔ اس سے پہلے لاپتہ ہونے والے آٹھ افراد زندہ مل گئے تھے۔ جبکہ چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
مہری نے کہا کہ امدادی کارکن اپنی کوششیں ایک پہاڑ کے قریب سڑک کے ایک حصے پر مرکوز کر رہے ہیں۔ جہاں مبینہ طور پر درجنوں مکانات لینڈ سلائیڈنگ سے دب گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ اس سڑک کے ساتھ ساتھ، تقریباً 30 مکانات ہیں جو دبے ہوئے ہیں۔ اور یہ ہماری تلاش کا مرکز ہے ۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More