انطالیہ(پاک ترک نیوز)
ارغوانی آلو کی کاشت جو یورپ میں صحت مند زندگی اور جلد کی دیکھ بھال میںمدد کرنے کے لیے جانا جاتا ہے آجکل انطالیہ کے علاقے میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔
وسطی اناطولیائی صوبے ایسکیشیر سے شروع ہونے والا جامنی آلو کی کاشت کا سلسلہ اب مشرقی ترکی میں ایرزورم میں مقامی معیشت کو تقویت بخشے گا۔
ایسکیشیر کے ایک ہنر مند کسان، حارث کلچونے برطانیہکی کیمبرج یونیورسٹی میں غذائی عدم برداشت کی تربیت حاصل کی۔اور اس نے2020 میں 10 ہیکٹر کے پلاٹ پر جامنی رنگ کے آلو کی کاشت شروع کی جو ترکیہ میں اس طرح کی پہلی کوشش تھی۔جس کے بعد ارغوانی آلو کی آزمائشیکاشت جنوبی صوبوں اڈانا اور ہتاے اور وسطی اناطولیہ کے صوبے سیواس میں شروع ہوئی جس میں 450 ہیکٹر کے کل رقبے پر آلو کی کاشت کی گئی۔اس کامیاب تجعبے کے بعد اب ایرزورم میں اسے وسیع رقبے پر کاشت کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ایرزورم چیمبر آف کامرس کے سربراہ ہاکان اورل نے جامنی آلو کی زیادہ اضافی قیمت پر زور دیا ہے۔
ایرزورم فی الحال تقریباً 300,000 ٹن آلو کی دیگر اقسام سالانہ پیدا کرتا ہے۔ جامنی آلو تین سے چار گنا زیادہ قیمتوں پر فروخت کیے جاسکتے ہیں، جو کہ انتھوسیانین اور اینٹی آکسیڈنٹس کے اعلیٰ مواد کی وجہ سے صحت کے بے شمار فوائد پیش کرتے ہیں، جو کینسر سے لڑنے میں خاص طور پر موثر ہیں۔