گزشتہ دور میں پختونخوا کو دوبارہ دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا،وزیراعظم

 

اسلام آباد(پاک ترک نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ دور میں پختونخوا کو دوبارہ دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔خیبر پختونخوا کو انسداد دہشت گردی کیلئے اربوں روپے دیئے گئے، ان کا حساب دیا جائے کہ وہ کہاں گئے؟۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو این ایف سی ایوارڈز کی مد میں 417 ارب روپے ادا کیے جا چکے ہیں۔ صوبوں ،وفاق کا حصہ تقسیم سے پہلے ایک فیصد تھا۔ خیبرپختونخوا کو 417ارب روپے دیے گئے یہ پیسہ کدھر گیا؟۔ 10سال پی ٹی آئی کی حکومت تھی،اللہ جانے 417ارب روپے کہاں گئے۔ انہوں نے کہا کہ بہتان بازی نہیں کررہا،2010ء سے اب تک دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے رقم دی گئی ۔
وزیراعظم نے کہا کہ آ ج سوال یہ ہے کہ دہشت گردوں کو دوبارہ کون لے کر آیا؟۔ گزشتہ دور میں پختونخوا کو دوبارہ دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ کس طرح کے پی دوبارہ دہشت گردوں کے ہاتھوں میں چلا گیا؟۔ کس نے کہا تھا کہ ان کوگوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں، یہ ملکی ترقی میں حصہ ڈالیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعے پر کراچی سے خیبر تک ہر آنکھ اشکبار ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پشاور دھماکاافسوسناک ہے۔ تاریخ خیبر پختونخوا کی ماؤں ،بہنوں اور بیٹوں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرے گی۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس وسائل تھے تو ہم نے سی ٹی ڈی قائم کی۔ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے۔ خیبرپختونخوا کو اربوں روپے ملے جوکسی اور صوبے کونہیں ملے۔ پی ٹی آئی نے 10سال خیبرپختونخوا میں حکومت کی اور پھر کہا کہ وسائل نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایوان کو حقائق بتانا اصل مقصد ہے۔ 2آپریشنز میں دہشت گردوں پر کاری ضرب لگی۔ دہشت گردی کے نتیجے میں بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں اور دہشت گردی کا یہ ناسور پھر سر اٹھارہا ہے۔ نیکٹا اور سی ٹی ڈی کو بنایا گیا۔ صوبے میں کام ہوا ،پھر بھی شکوہ کرنا مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے منہ میں خاک،تاریخ میں ہمارا نام لینے والا کوئی نہیں ہوگا۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More