سمندر پارپاکستانیوں کی ترسیلات زر میں جنوری میں اضافہ مگر پچھلے 6ماہ میں تین فیصد کمی

کراچی (پاک ترک نیوز)
سمندرپار پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں جنوری میں سال بہ سال 26.2 فیصد اضافہ ہوا لیکن 2023-24 کے پہلے 7 مہینوں میں مجموعی رقوم میں 3 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کو جنوری میں 2.397 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں جو کہ 2023 کے اسی مہینے میں 1.9 ارب ڈالر تھیں۔
تاہم جولائی سے جنوری کے دوران مجموعی ترسیلات اب بھی اسی مدت میں پچھلے سال کی مجموعی رقم کو عبور کرنے میں ناکام رہیں۔
ترسیلات زر میں4 ارب ڈالر کی کمی کے بعد مالی سال 2023 کو ضائع ہونے والا سال سمجھا جاتا تھا۔ حکومت اور کرنسی ڈیلرز کو یقین تھا کہ ترسیلات زر میں یہ زبردست کمی سمگلنگ سمیت غیر قانونی کرنسی کے کاروبار کا نتیجہ ہے۔اس لعنت کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا جس سے شرح مبادلہ کو مستحکم کرنے میں مدد ملی لیکن آمدن گزشتہ سال کے مقابلے میں پھر بھی کم رہی ہے۔
ملک کو جولائی تا جنوری مالی سال 2024کے دوران 15.832 ارب ڈالر موصول ہوئے جبکہ مالی سال 2023 کی اسی مدت میں 16.317 ارب ڈالر آئےتھے۔چنانچہ ساڑھے 43 کروڑ ڈالر کی یہ کمی پالیسی سازوں کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے۔
کرنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس کمی کی وجوہات کی نشاندہی کرنا چاہیے اور مزید گراوٹ کو روکنے کے لیے احتیاطی اقدامات کرنا چاہیں۔کیونکہ ترسیلات زر کی آمد معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ ملک کا بیرونی کھاتہ ترسیلات زر کے بغیر نہیں چل سکتا جو ملکی برآمدات سے زیادہ ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More