چین کی بھارتی سرحد پرجے۔20لڑکا طیاروں کی تعیناتی۔بھارتی میڈیا نے کہرام مچا دیا

نئی دہلی (پاک ترک نیوز)
بھارتی میڈیا نے واویلامچا رکھا ہے کہ چین نے جے۔20اور جے۔10لڑاکا طیارے بھارتی سرحد سے 150کلومیٹر لائن آف ایکچوئل کنٹرول(ایل اے سی) پر واقع شگاٹسے ائربیسپر تعینات کر دئیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی تازہ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آل سورس اینالیسس کے ذریعے حاصل کردہ سیٹلائٹ امیجز کا ایک سیٹ کم از کم چھ جے۔20لڑاکا طیاروں کو دکھارہاہے جو ایل اے سی سے صرف 150 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع چینی شگاٹسےایئر بیس پر موجود ہیں۔
سیٹلائٹ کی تصاویر 27 مئی کو پلینیٹ لیبز نے حاصل کی تھیں۔ چھ جے۔20اسٹیلتھ فائٹرز کے علاوہ کم از کم آٹھ جے۔ 10 طیارے اور ایک کےجے۔ 500 ایئر بورن ارلی وارننگ اور کنٹرول ہوائی جہاز بھی۔ شیگاٹسے کے ائیر بیس پر کھڑا دیکھا جاسکتا ہے جو ایل اے سی کے مشرقی سیکٹر کے قریب ہے۔شیگاٹسےائربیس دنیا کے سب سے اونچائی پر واقع ہوائی اڈووں میں سے ایک ہے۔ اور دوہرےاستعمال کے ہوائی اڈے کے طور پربروئے کار لایا جاتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس رپورٹ کے شائع ہونے تکبھارتی فوج سرحد کے قریب چین کی جانب سے جدید ترین لڑاکا طیاروں کی تعیناتی سے بے خبر تھی۔ تاہم بھارتی فوجی ماہرین نے سوشل میڈیا پر کہا ہے کہ ہندوستان ان تعیناتیوں سے باخبر رہا ہے جو 2020 کا اسٹینڈ آف شروع ہونے کے بعد سے کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔جبکہ بھارتی میڈیا کاکہنا ہے کہ جے۔20 کی شیگاٹسےائر بیس پر تعیناتی اہم ہے۔ یہ مغربی بنگال میں ہسیمارا ایئر بیس سے 300 کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع ہےجو ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کے رافیل لڑاکا طیاروں کا گھر ہے۔ ہندوستانی فوجی بلاگرز نے دونوں فضائی طاقتوں کے درمیان فرق کو اجاگر کرتے ہوئے تعیناتی پر خطرے کا اظہار کیا ہے ۔اور یہ شور بھی اٹھ رہا ہے کہ چین کے برعکس بھارت کے پاس اپنے ہتھیاروں میں پانچویں نسل کا کوئی لڑاکا طیارہ نہیں ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More