انڈونیشیا کو نئی ویزا فری انٹری کے ذریعے سیاحت سے 25بلین ڈالر اضافی آمدنی کی توقع

جکارتہ (پاک ترک نیوز) انڈونیشیا کو نئی ویزا فری انٹری پالیسی کے ذریعے سیاحت سے 25بلین ڈالر اضافی آمدنی کی توقع ہے ۔
انڈونیشیا کے وزیر برائے سیاحت اور تخلیقی معیشت سانڈیاگا یونو کا کہنا ہے کہ غیر ملکیوں کے لیے ویزا فری انٹری پالیسی کے نفاذ سے انڈونیشیا کا سیاحتی شعبہ ممکنہ طور پر 25 بلین ڈالر تک اضافی آمدنی حاصل کر سکتا ہے۔
سانڈیاگا نے کہا کہ انڈونیشیا کی حکومت اس پالیسی کو 20 ممالک اور خطوں کے سیاحوں تک پھیلانے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا مقصد سیاحوں کی آمد کو بڑھانا اور سیاحت کے شعبے کے ذریعے اقتصادی ترقی کو بڑھانا ہے۔ انڈونیشیا نے 2024 میں سیاحت کی صنعت سے 200 ٹریلین آر پی (12.9 بلین) کی آمدنی کا ہدف رکھا ہے۔
20 ممالک میں آسٹریلیا، چین، بھارت، جنوبی کوریا، امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، قطر، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، ہالینڈ، جاپان، روس، تائیوان، نیوزی لینڈ، اٹلی، اسپین شامل ہیں۔ اور مشرق وسطیٰ کے دو ممالک جن کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔
سانڈیاگا نے کہا کہ اہل ممالک سے آنے والا ہر سیاح انڈونیشیا میں قیام کے دوران کم از کم $5,000 خرچ کرے گا۔
ستمبر میں، انڈونیشیا کی وزارت انصاف نے بین الاقوامی زائرین کے لیے "گولڈن ویزا” کے نفاذ کا آغاز کیا، جو ملک میں ان کی سرمایہ کاری کی رقم کی بنیاد پر 10 سال تک کے قیام کے اجازت نامے پیش کرتے ہیں۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More