ازمیر (پاک ترک نیوز)
ماہرین آثار قدیمہ کی ازمیر میں ایاسولوک پہاڑی میںآثار قدیمہ کی تلاش میں جاری کھدائی کے دوران تیسری صدی عیسوی کے ایک رومی گلیڈی ایٹر کی قبر دریافت ہوئی ہے۔اور اتنا ہی قابل ذکر یہ انکشاف ہےکہ اس مقبرے کو پانچویں صدی عیسوی کے دوران دوبارہ استعمال کیا گیا تھا جب اس میں 12 دیگر لوگوں کی باقیاتدفن کی گئیتھیں۔
آثار قدیمہ کی تلاش کے لئے کھدائی کا یہ کام ترکیہ کی وزارت ثقافت اور سیاحت کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ اور اس کی قیادت ہاتائے مصطفی کمال یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر سنان میمارو اولو کر رہے ہیں۔ کھدائی کے دوران نہ صرف قبرکا پتہ لگایاگیا بلکہ اس کے اصل مدفون کے بارے میں بھیمعلومات اکٹھی کی گئیں۔
وزارت ثقافت کی رپورٹ کے مطابق، محققین نے مقبرے کے باہر سے ایک تختی بھی دریافت کی ہے جس میں مدفون کا نام "فرات” درج ہے۔ جبکہ فرات کے گلیڈی ایٹر کے دفن ہونے کے تقریباً دو صدیوں بعدقبر کے ڈھکن پر ایک کراس نقش کندہ کیا گیا تھا۔
فرات کا مقبرہ استنبول، شام اور مرمرہ جزیرے میں پائے جانے والے اسی دور کے دوسرے مقبروں سے کافی ملتا جلتا ہے۔البتہ صلیب کی شکل مختلف ہے۔
یاد رہے کہ ترکیہ میں گلیڈی ایٹرز کے مقبروں کے پورے قبرستان پہلے ہی دریافت ہوچکے ہیں، جن میں ایک مستورا اور دوسرا انوارزا میں ہے۔