لاہور(پاک ترک نیوز) ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کے دورے کے دوسرے دن گورنر پنجاب بلیغ الرحمان سے ملاقات کی۔
گورنر ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں بلیغ الرحمان نے ایرانی صدر کے استقبال پر خوشی کا اظہار کیا۔
قبل ازیں ایرانی صدر کی لاہور آمد پر پاکستانی مسلح افواج کے دستے نے پریڈ کے ذریعے استقبال کیا۔فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
بعد ازاں ایرانی صدر نے علامہ محمد اقبال کے مزار پر حاضری دی۔یہ دورہ صدر رئیسانی کے دورہ پاکستان کے دوسرے دن ہوا، جو ان کے پاکستانی ہم منصب آصف علی زرداری کی دعوت پر ہوا تھا۔
صدر رئیسی کے مزار اقبال سےیونیورسٹی جی سی یونیورسٹی لاہور پہنچنے پر صدر رئیسی کا یونیورسٹی کے سربراہ اور پروفیسرز کے ساتھ ساتھ ثقافتی اور میڈیا شخصیات نے پرتپاک استقبال کیا۔
صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ ایران اور پاکستان پڑوسی اور مسلمان ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے عقائد میں اٹوٹ بندھن رکھتے ہیں اور پاکستان اور ایران کے عوام کو کسی طور پر الگ نہیں کیا جا سکتا۔
رئیسی نے یہ بات صحافیوں کے ساتھ گفتگو اور پاکستانی قوم کو رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران کا پیغام پہنچانے کے دوران کہی۔
کامیابی، ترقی، سلامتی، اتحاد و اتفاق کی دعا کرتے ہوئے تمام اقوام کے لیے انقلاب اسلامی کا پیغام بیداری، بصیرت اور فہم و فراست کا پیغام ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ آج ہم سب کے لیے ہمارے قائد انقلاب کا پیغام دشمنوں کو پہچاننا اور ان کی دشمنیوں اور سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔
رئیسی نے اسلامی ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ دوستانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت پر مزید زور دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ "ایران اور پاکستان کے درمیان اعتقادات میں اٹوٹ رشتہ ہے” اور دونوں ممالک کے عوام کو الگ کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
تعاون کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ دونوں ممالک میں بہت سی سیاسی، اقتصادی، ثقافتی، سائنسی اور تکنیکی صلاحیتیں موجود ہیں جو تعلقات کو نئی سطح تک بڑھانے میں مدد فراہم کرسکتی ہیں۔
رئیسی نے کہا کہ ہمیں اس سفر کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں اضافہ اور ترقی کا مشاہدہ کرنے کی امید ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ملک کی ترجیح پڑوسی، اسلامی، منسلک اور آزاد ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
پاکستان کے ثقافتی مرکز لاہور کے دورے کے اختتام پر ایرانی صدر اپنے وفد کے ہمراہ ملک کے سب سے بڑے شہر اور کاروباری حب کراچی جائیں گے۔